کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مچھ میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ فکر نہ کریں آپ سے تمام وعدے پورے کریں گے۔ پہلی دفعہ کسی حکومت نے لکھ کردیا ہے سارے وعدے پورے کریں گے۔
ہزارہ برادری کے متاثرین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ فکر نہ کریں آپ سے تمام وعدے پورے کریں گے۔ سانحہ مچھ کے متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ہرارہ کمیونٹی کے ساتھ یہ پہلا واقعہ نہیں، آپ کے ساتھ بڑے سانحے واقعے ہوئے۔ اور بہت سے لوگ شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی پر حملہ افسوسناک ہے، ہزارہ برادری کےساتھ ظلم پردکھ اورافسوس ہے۔ ہزارہ برادری کی سیکیورٹی کیلئےاقدامات کر رہے ہیں۔ کمیونٹی کی نسل کشی کی جارہی ہے۔پچھلی بار جب مذمت کی تو انہوں نے مجھے دھمکیاں دی۔ بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کرانا چاہتا ہے،
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کرنے والے لوگوں کی تعداد 35 سے 40 ہے، ہم فرقہ وارانہ فساد پھیلانے والوں کے پیچھے جائیں گے۔ ہم سیکیورٹی فورسز کا ایک سیل بنارہے ہیں جو آپ کو مکمل پروٹیکشن دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم شہدا کے لواحقین اور ہزارہ کمیونٹی کو اعتماد دلانا چاہتے ہیں،ایک عام شخص اور وزیراعظم کے معاملات میں فرق ہوتا ہے،میں نے اسی وجہ سے کہا تھا کہ آپ شہدا کی تدفین کریں میں آپ کے پاس آجاؤنگا۔ میں ایک ایک چیز دیکھ رہا تھا اور وفاقی وزرا سے مسلسل رابطے میں تھا،شکریہ کہ آپ نے ہماری بات مانی۔ ساری قوم ہزارہ برادری کے ساتھ کھڑی ہے، میری حکومت اور صوبائی حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہزارہ برادری کی سکیورٹی کیلئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں: وزیراعظم عمران خان
انہوں نے کہا کہ ہمیں پتا ہے دنیا میں شیعہ، سنی فساد پھیلانے کی کون سازش کر رہا ہے، ایران،سعودی عرب میں تعلقات بہتری کے لیے پوری کوشش کررہا ہوں، فتنہ،فساد پھیلانے والوں کے پیچھے جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے۔ کچھ دہشتگردگروپوں کا اتحاد ہو چکا ہے۔ دہشت گردتنظیموں کوبھارت کی حمایت حاصل ہے۔ بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں نے پاکستان کوبہت نقصان پہنچایا۔ بھارت کی پاکستان میں فرقہ وارانہ تصادم کی کوششوں سے آگاہ کیا تھا۔ مولاناعادل کاقتل بھی فرقہ وارانہ تصادم کو ہوا دینے کی کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے تصادم کو روکنے کے لیے بہترین کام کیا۔ ہماری ایجنسیزنےبھارتی عزائم کوناکام بنایا۔ ہماری فوج اورایجنسیزبہترین ادارے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مچھ کے شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری کی سکیورٹی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔
دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سانحہ مچھ اور صوبے میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی ،وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ،وفاقی وزراء شیخ رشید احمد، سید علی زیدی، علی امین گنڈاپور، معاون خصوصی سید ذولفقار عباس بخاری، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وزیر داخلہ ضیا لانگو، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفرازعلی، ائی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضیل اصغر اور اعلی سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اُدھر وزیراعظم عمران خان سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی سے ایئر پورٹ روانہ ہو گئےہیں۔
اس سے قبل بلوچستان کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے کان کنوں کو کوئٹہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں وفاقی، صوبائی وزرا ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کوئٹہ میں نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، وفاقی وزیر علی زیدی، معاون خصوصی زلفی بخاری، بلوچستان کے وزرا اور لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، شہدا کے لواحقین دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ شہدا کی تدفین کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔