اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کیلئے ترقیاتی پیکچ کا فیصلہ کیا ہے۔ توانائی، انفراسٹرکچر، سیاحت، ہسپتالوں کا انتظام، جواہرات اور معدنیات بھی اس ترقیاتی پیکچ کا حصہ ہونگی۔
اس کے علاوہ چھوٹی صنعتوں، نجی شعبہ کی ترقی، تجارت، ای کامرس، صحت، نرسنگ، معاشرتی بہبود، غربت کے خاتمے، خواتین اور نوجوانوں کی ترقی، تعلیم، زراعت، لائیو سٹاک فشریز، آئی ٹی اور ٹیلی مواصلات کو بھی ترقیاتی پیکچ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے زیر صدارت ترقیاتی پیکچ کی تیاری کے لیے اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی ترقیاتی ضروریات کو طویل عرصے سے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ پسماندہ علاقوں کی ترقی تحریک انصاف کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان انتظامیہ مشترکہ طور پر عوام کے لئے ترقیاتی لائحہ عمل مرتب کرینگے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ممکنہ منصوبوں کے لئے کام کیا جائے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے اٹھایا گیا یہ قدم عوام کے لیے خوش آئند ہے۔ ترقیاتی پیکیج میں تمام منصوبے وقت پر شروع اور بروقت مکمل ہوں۔