گلگت: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کا انٹرویو جھوٹ کا پلندہ، گفتگو میں شکل دیکھنے والی تھی، ایسا لگ رہا تھا دل کا مسئلہ نہیں بھی ہے تو ہارٹ اٹیک آ جانا ہے۔
گلگت بلتستان کی نو منتخب کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کو 40 سال سے جانتا ہوں، دونوں پر اللہ کا عذاب آتے دیکھا، یہ چوری کا پیسہ بچانے کیلئے کبھی لندن تو کبھی دبئی جا رہے ہیں، کورونا پھیل رہا ہے، یہ حرام کا پیسہ بچانے کیلئے جلسے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹریس دیکھنا ہے تو کل اسحاق ڈار کی شکل دیکھ لیتے، اسحاق ڈار کا انٹرویو دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ پریشانی کیا ہوتی ہے۔
وزیرعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کی نو منتخب کابینہ اور وزیراعلیٰ کو مبارکباد دیتا ہوں، گلگت بلتستان حکومت ایک نئی روایت قائم کرے گی، گلگت بلتستان حکومت گورننس کے نئے معیار قائم کرے گی، گلگت بلتستان کے مسائل سے واقف ہوں، گلگت بلتستان کے لوگوں کو وسائل دینے کے خواہاں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا کے سب سے بہترین نظام سیلف گورننس کی بنیاد پر قائم ہوتے ہیں، مدینہ کی ریاست میں پہلی ترجیح کمزور طبقے کو ترقی دینا تھا، ہماری ترجیح کمزور طبقے کو ترقی دینا ہے، گلگت بلتستان میں احساس پروگرام لے کر آ رہے ہیں، گلگت بلتستان کو احساس پروگرام کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، گلگت بلتستان کے لوگوں کیلئے صحت کارڈ لے کر آ رہے ہیں، 10 لاکھ روپے تک لوگ کسی بھی ہسپتال میں فری علاج کرا سکیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ دیں گے، سیاحت کو فروغ دینے کیلئے سستے قرضے دیئے جائیں گے، قرضوں سے لوگوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا، بدقسمتی سے کورونا کی وجہ سے زیادہ سیاح نہیں آسکے، ہماری ترجیح ہے گلگت بلتستان کو پہلا سیاحتی حب بنائیں۔ انہوں نے کہا گزشتہ ہفتے آسٹریا کی ایک بڑی کمپنی کے وفد سے ملاقات ہوئی، سکردو میں 250 بیڈز کا اسپتال بنا رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا گلگت بلتستان کو جس راستے پر ڈالیں گے عوام کی زندگی بدل جائے گی، گلگت بلتستان کو صوبائی حیثیت دینے کیلئے فوری کام کریں گے، گلگت بلتستان کو صوبائی حیثیت دینے کیلئے کمیٹی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا گلگت بلتستان میں پانی سے بجلی بنانے کے بہت سے مقامات ہیں، پانی سے بجلی بنانے کیلئے 6 بڑے سٹیشن بنائیں گے، گلگت بلتستان میں سپیشل اکنامک زون قائم کریں گے۔