اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے قومی ترقیاتی اہداف کے حصول میں چین کی مستقل حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بات چینی وزیر دفاع اور سٹیٹ کونسلر سے ملاقات کے دوران کی۔ وزیراعظم نے کورونا کے دوران باقاعدہ اعلیٰ سطح وفود کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی اعتماد اور مشترکہ نظریات پر مبنی سٹریٹجک پارٹنرشپ ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ "ون چائنہ" پالیسی پر مضبوطی سے عمل کیا اور بنیادی قومی مفاد کے امور پر چین کی حمایت کی۔
وزیراعظم نے چین کے ترقیاتی ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ترقیاتی ماڈل نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکال دیا ہے۔ پاکستان چین کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔
عمران خان نے پاکستان کے قومی ترقیاتی اہداف کے حصول میں چین کی مستقل حمایت کو سراہا۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر چین کی اصولی حمایت کو دل کی گہرائیوں سے سراہا اور بھارتی اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک اور پرتشدد اقدامات، آر ایس ایس نظریہ سے پیدا ہونے والے سنگین خطرے کی نشاندہی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے غیر قانونی بے گناہ کشمیریوں کی تمام آزادیاں سلب کر رکھی ہیں۔ بھارت کا ہندو بالادستی کا منصوبہ خطے میں امن واستحکام کو متاثر کر رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا پاک چین تعلقات خطے میں امن و استحکام کی حیثیت سے قائم ہیں۔ نئے چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کے لئے دونوں ممالک سٹریٹجک روابط میں ترقی کر سکتے ہیں۔ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک کے خطہ پر معاشی اور معاشرتی اثرات موثر اور فائدہ مند ہوں گے۔
چینی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان چین کا قریبی دوست اور اچھا پڑوسی ہے۔ دونوں ممالک کے مابین آہنی بھائی چارے کا مضبوط رشتہ ہے۔ انہوں نے ان اہداف کو آگے بڑھانے میں پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور فروغ کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔