اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ملزم نامزد کر دیا ہے۔
مراد علی شاہ کیخلاف سندھ میں توانائی منصوبوں میں اختیارات کے غلط استعمال کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ نیب نے وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا۔
نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں توانائی کے منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کئے گئے۔ نوری آباد پاور کمپنی اور سندھ ٹرانمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی منصوبے میں اربوں کی ہیر پھیر کی گئی۔ ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ اور عبد الغنی مجید سمیت 17 ملزمان کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس، سلیم مانڈوی والا 4 فروری کو طلب
دوسری جانب سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کے خلاف پلاٹس الاٹمنٹ کا ریفرنس سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے عدالت نے دونوں کو 4 فروری کو طلب کر لیا ہے۔
نیب ریفرنس کے مطابق کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں سلیم مانڈوی والا نے سرکاری پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی سہولت کاری کی جبکہ اعجاز ہارون نے پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کی جس کے بدلے انہیں جعلی اکاؤنٹس سے بھاری رقوم ملیں۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14 کروڑ روپے جعلی اکاؤنٹس سے وصول ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب اجلاس: 2 ریفرنسز، 7 انکوائریز اور 5 انوسٹی گیشنز شروع کرنے کی منظوری
خیال رہے کہ 13 جنوری کو ہونے والے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیر لوکل گورنمنٹ سندھ جام خان شورو اور ڈائریکٹربورڈ آف انویسٹمنٹ اسلام آباد عادل کریم کے خلاف ریفرنس دائر کی منظوری دی تھی۔
اجلاس میں اویس مظفر ٹپی کے خلاف انکوائری اور سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے خلاف کرپشن تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی۔
نیب اجلاس میں رکن سندھ اسمبلی جام خان شورو، ماسٹر کران خان شورو، کاشف شورو ودیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر قومی خزانے کو 5 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
ڈائریکٹر بورڈ آف انویسٹمنٹ اسلام آباد عادل کریم، سابق کمشنر ان لینڈ ریونیو سکندر اسلم اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ ملزمان پرقومی خزانے کو 41 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
بلوچستان حکومت کے لیے ہیلی کاپٹر ایم آئی 171 ای کی پروکیورمنٹ کمیٹی اور دیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر اب تک لوٹی گئی 714 ارب روپے کی رقم برآمد کی جا چکی ہے۔ مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔