اسلام آباد: (دنیا نیوز) شفقت محمود نے کہا ہے کہ بیورو کریسی اور سول سروس اصلاحات میں اہم پیش رفت ہے، سرکاری ملازم کا نیب میں کیس ہوا تو پروموٹ نہیں ہوگا، پلی بارگین کرنے والے کے خلاف بھی ایکشن ہوگا، تین اے سی آر ٹھیک نہ ہونے پر ریٹائرمنٹ ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سول سروسز ریفارم کے 6 حصوں پر کل فیصلے ہوئے، سرکاری ملازمین کی پرموشن میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، اگر سرکاری ملازم کا نیب میں کیس ہوا تو اس کی ترقی نہیں ہوگی، سرکاری ملازمین کی ترقی 3 سال میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا، کابینہ کمیٹی ادارہ جاتی اصلاحات کا مقصد اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا ہے، پہلی بار تقرری کی مجاز اتھارٹی کا تعین کیا گیا۔
وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملازمین کی ترقی کیلئے بورڈز کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا، سول سروس ملازمین کیلئے روٹیشن پالیسی بنائی ہے، روٹیشن پالیسی پر عمل نہ کرنیوالے افسر کی پروموشن نہیں ہوگی، سرکاری افسر کسی صوبے میں 10 سال سے زائد ملازمت نہیں کرسکتا، اصلاحات کا مقصد نظام کو درست کرنا ہے، ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کم کرنے کامعاملہ زیر غور نہیں، ملازمین کی ریٹائرمنٹ عمر 65 سال کرنے کی تجویز آئی تھی۔