اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر جوبائیڈن کے مابین پہلے ہی پیغامات کا تبادلہ ہو چکا ہے۔ جوبائیڈن نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پاکستان کیساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ باہمی عزت واحترام کی بنیاد پر طویل المدتی، وسیع البنیاد اور کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینے اور شراکت کے لئے تیار ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یہ بات ایک ویبینار سے خطاب میں 46 ویں امریکی صدر کے ساتھ پاکستان کی ترجیحات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ نومنتخب امریکی صدر پاکستان کیلئے اجنبی نہیں، جوبائیڈن پاکستان کے پرانے دوست ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تاریخی تعلقات دوبارہ بحال ہو سکتے ہیں کیونکہ بہتر مستقبل کے لئے پاکستان اور امریکا کو موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے افہام وتفہیم کا تبادلہ کرنا ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک کو وبائی امراض، عالمی معاشی سست روی، ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کو افغانستان میں قیام امن کے لئے ایک شراکت دار کی حیثیت پاکستان پر اعتماد کرنا چاہیے جہاں دوسرے ’’ایکٹرز‘‘ سپائلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ افغانستان میں جامع سیاسی تصفیہ کا حصول صرف امن سے ہی ممکن ہے۔ پاکستان اور امریکہ کو افغانستان میں جنگی معیشت کو امن کی معیشت کی منتقلی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی امن و ترقی کے لئے بین الاقوامی برادری کی مکمل حمایت اور شمولیت ناگزیر ہے۔ پاکستان ماضی میں اپنی جیو پولیٹیکس حکمت عملی کو جیو اکنامکس میں تبدیل کر چکا ہے۔ پاکستان نے بے گناہوں کی جانوں اور معیشت کو 126 ارب ڈالر کے نقصان سے دہشت گردی کو شکست دی ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کیخلاف کارروائی جاری رکھے گا۔