اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کا سیاسی، جمہوری اور پارلیمانی انداز میں مقابلہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن کو شکست دیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی صفوں میں اختلاف کھل کر سامنے آچکا، پی ڈی ایم ایک غیر فطری اور عارضی اتحاد ہے، استعفوں کے معاملے پر ن لیگ میں مریم نواز اور شہباز شریف کی سوچ میں اختلاف واضح ہے، فضل الرحمان لانگ مارچ پر تلے ہوئے، بلاول بھٹو اسمبلیوں میں آنے کی بات کر رہے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی احتجاجی سیاست پر عوام نے توجہ نہیں دی، مولانا فضل الرحمان کی جماعت کے اندر بھی شدید دباؤ اورکشمکش ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہر سینیٹ الیکشن کے بعد مختلف پارٹیوں نے ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگائے، وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف شفاف انتخابات کی خواہاں ہے، اسی مقصد کے پیش نظر ہم نے سینیٹ الیکشنز میں اوپن ووٹنگ کی تجویز سامنے رکھی، ہم نے انہیں باور کروایا کہ ہم اس حوالے سے قانون سازی کیلئے بھی تیار ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اپوزیشن اس حوالے سے قانون سازی کیلئے ہمارا ساتھ دینے کو تیار ہے ؟۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے عمل سے دنیا کو باور کروایا کہ ہم خطے میں امن و استحکام کے خواہشمند ہیں، معیشت کا استحکام، امن سے مشروط، امن ہوگا تو سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا ہوںگے، افغان امن عمل میں ہم مصالحانہ کرداراداکر رہے ہیں جسے دنیا سراہا رہی ہے۔
کسانوں کے احتجاج پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے بھارتی کسانوں کو کافی جھانسے دینے کی کوشش کی، غیر منصفانہ اقدامات کیخلاف سراپا احتجاج بھارتی کسانوں کو ریاستی جبر کا نشانہ بنایا گیا، بھارتی سرکار تمام کوششوں کے باوجود کسانوں کی آواز دبانے میں ناکام رہی، آج پورا ہندوستان کسانوں کے ساتھ ہم آواز ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے طویل عرصے سے کشمیریوں کے بنیادی حقوق معطل کر رکھے ہیں، ہم نہیں سمجھتے کہ دو ایٹمی قوتیں مسئلہ کشمیر کو بزور بازو حل کر سکتی ہیں، مسئلہ کشمیر پر طاقت کا استعمال کرنا خود کشی کے مترادف ہوگا، اگر بھارت کا موقف مضبوط ہے تو وہ گفت و شنید سے کیوں گھبرا رہا ہے ؟ ہم دنیا کو مسلسل باور کروا رہے ہیں کہ کشمیر ایک فلیش پوائنٹ بن چکا ہے، مسئلہ کشمیر کا جلد اور مستقل حل ناگزیر ہے۔