اسلام آباد: (دنیا نیوز):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ دس برس سے پاکستان اور مصر کے تعلقات جو تعطل کا شکار تھے، وہ ازسر نو بحال ہو چکے ہیں۔
دورہ مصر اور علاقائی صورتحال کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ کا دورہ مصر 9 سال کے بعد ہو رہا ہے،مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ گذشتہ دس برس سے پاکستان اور مصر کے تعلقات جو تعطل کا شکار تھے وہ ازسر نو بحال ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری کل مصر کے صدر عبدالفتح السیسی کیساتھ بہت اچھی نشست ہوئی۔ انہوں نے پاکستان کیلئے گرانقدر جذبات کا اظہار کیا، انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو سراہا۔ مصری صدر نے مسلم امہ کے حوالے سے اپنے ویژن کا اظہار کیا اور میں نے علاقائی اور خطے کی صورتحال ان کے سامنے رکھی۔میری مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ خصوصی نشست ہوئی اور وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ اس ملاقات میں ہم نے مشاورت کے ساتھ آئندہ کیلئے ایک جامع “روڈ میپ” ترتیب دیا ہے۔ اس دورہ کے بعد مارچ میں اسلام آباد میں پاکستان اور مصر کے مابین اعلیٰ سطحی سیاسی کمیشن مشاورتی اجلاس ہو گا جبکہ اپریل کے دوسرے ہفتے میں ہمارے جوائنٹ چیف آف سٹاف مصر جائیں گے اور ہمارے دفاعی تعلقات کو آگے بڑھائیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مصر کے وزیر خارجہ ماہ رمضان کے بعد پاکستان تشریف لائیں گے اور میرے ہمراہ مشترکہ وزارتی اجلاس کی صدارت کریں گے،اس کے علاؤہ مئ جون میں منعقد ہونیوالی ہوابازی کی مشقوں میں پاکستان کو مدعو کیا گیا ہے ،پاکستان ان مشقوں میں شریک ہو گا۔میری مصری وزیر خارجہ سے ملاقات کے نتیجے میں کافی اچھی پیش رفت ہوئی ہے،میں نےپاکستان کی انگیج افریقہ پالیسی اور پاکستان کی ترسیلات میں اضافےکےبارے میں بھی آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ کی سطح پر مصر کی معاونت درکار تھی اس پر انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔دو طرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے ، روابط کے فروغ اور مشترکہ روڈ میپ پر ہمارا اتفاق ہوا ہے،معاشی سفارت کاری کے حوالے سے پاکستان اور مصر کے مابین تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے مصر کی معروف کمپنی السویدی گروپ کا ایک بڑا وفد بہت جلد پاکستان آ ئے گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ایک طرف جمہوری دعوے کرتاہے،دوسری طرف سمجھوتہ ایکسپریس کےمتاثرین مارے مارے پھررہےہیں،بھارت میں ہندوتوا سوچ غالب آچکی ہے۔