پشاور: (دنیا نیوز) کورونا کی تیسری لہر نے خیبر پختونخوا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی، ایک ہی دن میں 300 سے زائد کیسز رپورٹ ہوگئے، مختلف علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کی پابندیوں کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیا۔ بازاروں، مارکیٹوں، دکانوں، شاپنگ مالز اور دیگر پبلک مقامات پر ایس او پیز پر کوئی بھی عملدرآمد نہیں کر رہا، ہینڈ سینی ٹائزر اور ماسک کا استعمال بھی ترک کر دیا گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو تیسری لہر کے لیے بھی سخت اقدامات اٹھانے چاہیئے۔
صوبہ میں سب سے زیادہ پشاور ڈویژن میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جہاں متاثرہ کیسز کی تعداد 1528 ہوگئی ہے، ملاکںڈ ڈویژن میں 349 مثبت رپورٹ ہوئے ہیں، پشاور کی انتظامیہ نے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر شہر کے چار علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون نافذ کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق مزید سخت فیصلے بھی کیے جائیں گے۔
خیبرپختونخوا میں اب تک کورونا وائرس کے 74 ہزار 27 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 113 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ کورونا کی تیسری لہر سے بچاؤ کے لیے جہاں سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ احسن اقدام ہے وہیں شہریوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد کا پابند بنانا بھی ضروری ہے۔