کراچی: (ویب ڈیسک) صدررمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مالی اداروں کو مزید مستحکم اور جدید تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہمیں اپنی مالی پالیسیاں نئے رجحانات کو مدنظر رکھ کر تشکیل دینا ہوں گی۔ برینڈ پاکستان کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی ضرورت ہے ہمیں کھینچا تانی سے باہر نکلنا ہوگا۔
کراچی میں مصنوعی ذہانت سے انسداد مالی جرائم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ برینڈ پاکستان کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی ضرورت ہے، ہمیں کھینچا تانی سے باہر نکلنا ہوگا، ٹیکسٹائل کے شعبہ میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، پاکستان اس وقت ترقی کی دہلیز پر عنقریب ہے۔ پاکستان اچھے دن دیکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ نچلی سطح پر مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات جاری ہیں، حکومت کی بہترین پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت مضبوطی کی طرف گامزن ہے، کورونا وائرس کی وبا کے دوران معاشرے کے کمزور طبقے کو مالی معاونت فراہم کی گئی، صنعتوں کیلئے بھی خصوصی پیکیج متعارف کرائے گئے۔
صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کیلئے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے خلاف پراپیگنیڈا کیا گیا مغربی مفاد میں ایسٹمور کے تنازع پر الگ اور کشمیر کے مسئلہ پر الگ پالیسی اپنائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں اس وقت مسلمانوں کی 15فیصد آبادی ہے لیکن وہاں معاشرے میں مسلمانوں کا کوئی کردار نہیں، پارلیمان میں ان کی نمائندگی دو فیصد سے بھی کم ہے، بھارت میں معاشرے کے ساتھ یہ گھنائونا کھیل کھیلا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنک دنیا میں سب سے زیادہ منافع کماتے ہیں انہیں عورتوں کو ملازمتوں کے حوالے سے کردار ادا کرنے کیلئے رہنما کے طور پر کردار ادا کرنا ہے اس مہارت میں اپنی حد سے آگے نکل کر معاشرے کو اس کا فائدہ پہنچانا ہے۔