اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تعلیمی شعبے میں تفریق ختم کرنے کیلئے یکساں قومی نصاب کا نفاذ یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ میں کردار سازی، تنقیدی اور تخلیقی سوچ فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی جائے، ملکی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے معیاری اور تحقیق پر مبنی تعلیم دینا ضروری ہے۔
صدر مملکت یہاں ایوانِ صدر میں وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے یکساں قومی نصاب پر بریفنگ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
اجلاس میں وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود، وفاقی وزیرِ برائے سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری اور وزیرِ مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان، پارلیمانی سیکرٹری برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ اکرم اور وفاقی سیکرٹری فرح حامد خان نے بھی شرکت کی۔
صدر مملکت نے تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے معیاری اور تحقیق پر مبنی تعلیم دینا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں تفریق ختم کرنے کیلئے یکساں قومی نصاب کا نفاذ یقینی بنانا ہوگا، طلبہ میں کردار سازی، تنقیدی اور تخلیقی سوچ فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سےصدر مملکت کو یکساں قومی نصاب کی تیاری پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ یکساں قومی نصاب نجی شعبے، دینی مدارس سمیت تمام وفاقی اکائیوں اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ یکساں قومی نصاب ملک کی تعلیمی ضروریات کے لئے بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ یکساں قومی نصاب کو تین مراحل میں ڈیزائن کیا گیا ہے جسے تعلیم کے تمام شعبوں میں لاگو کیا جائے گا۔ تعلیمی سال 2021-22 کے دوران 1 تا 5 گریڈ کے طلباء کے لئے نیا نصاب متعارف کرایا جائے گا، دوسرے مرحلے میں گریڈ (6-8) اور تیسرے مرحلے میں (9-10) کے لئے نصاب کی تیاری شروع کردی ہے۔
بریفنگ کے مطابق یکساں قومی نصاب قرآن و سنت ، آئین ، قومی پالیسیاں اور قومی معیارات پر مرکوز ہوگا۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ پائیدار ترقی کے اہداف، قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات اور قومی اقدار پر بھی توجہ مرکوز کی جاۓ گی۔ صدر مملکت نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ایک جامع اور یکساں قومی نصاب تیار کرنے پر وزارت کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔