اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشنز ترمیمی آرڈیننس2021ء جاری کردیا آرڈیننس فوری طورپرنافذالعمل ہو گا۔ آرڈیننس کے تحت سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے ہو سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا گیا، صدر مملکت عارف علوی نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 پر دستخط کردیے، آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی صدارتی ریفرنس پر رائے سے مشروط کیا گیا ہے۔ آرڈیننس کے مطابق سپریم کورٹ سے سینیٹ الیکشن آئین کی شق 226 کے مطابق رائے ہوئی تو سیکرٹ ووٹنگ ہوگی، سپریم کورٹ نے اگر سینیٹ الیکشن کو الیکشن ایکٹ کے تحت قرار دیا تو اوپن ووٹنگ ہوگی۔
President Dr. Arif Alvi signs the Elections (Amendment) Ordinance 2021. pic.twitter.com/Vx0md3BiKy
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) February 6, 2021
آرڈیننس کے تحت الیکشن ایکٹ 2017کی شق122میں ترمیم کی گئی، آرڈیننس کے تحت پارٹی سربراہ ووٹ دکھانے کی درخواست کرسکے گا، الیکشن کمیشن پارٹی سربراہ یا اس کے نمائندے کوووٹ دکھانے کا پابند ہوگا۔
آرڈیننس کے تحت پارٹی سربراہ ووٹ دکھانے کی درخواست کر سکے گا۔ الیکشن کمیشن پارٹی سربراہ یا اس کے نمائندے کو ووٹ دکھانے کا پابند ہوگا تاہم آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی سینیٹ انتخابات سے متعلق دائر ریفرس پر رائے سے مشروط رکھا گیا ہے۔
قبل ازیں حکومت نے کابینہ سے سرکلر سمری کے ذریعے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے آرڈیننس کی منظوری لی ہے ۔اس نئے آرڈیننس کی ڈرافٹنگ اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کی ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ہے کہ سینیٹ الیکشن کاشیڈول گیارہ فروری کو جاری ہوگا جبکہ سینیٹ انتخابات کاکیس ابھی سپریم کورٹ میں بھی زیرسماعت ہے۔
سپریم کورٹ نے اگر گیارہ فروری کے بعد حکومت کے حق میں بھی فیصلہ دیاتو پھر اس وقت اوپن بیلٹ کے ذریعے الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔اس وقت پھر الیکشن خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہی ہونگے۔
ذرائع کاکہناہے کہ لہذا یہ طے کیاگیا ہے اس آرڈیننس کی سرکلر سمری کے ذریعے کابینہ سے منظوری لے لی جائے۔کیونکہ سپریم کورٹ سے حکومت کے حق میں بھی فیصلہ آگیا تو اس وقت ہم یہ کام نہیں کرسکیں گے۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے آرڈیننس گھبراہٹ کا ثبوت ہے، حکومت نے اپنے ایم پی ایز پر ہی عدم اعتماد کر دیا، ایوان بالا کے انتخابات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کے فیصلے پر حکومت کی گھبراہٹ پورے ملک کے سامنے ہے، حکومت آرڈیننس نکال کر اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن کرانا چاہتی ہے، حکومت نےکسی پارٹی سے سنجیدہ گفتگو نہیں کی۔
انہوں نے کہا تھا کہ درست وقت پر فیصلہ کرلیا جاتا تو قانون سازی ہو جاتی، حکومت نے جمہوری طریقہ نہیں اپنایا، حکومت نے سپریم کورٹ کو ریفرنس بھجوا دیا، حکومت آئینی ترمیم کا آرڈیننس سرکولیشن سے پاس کرا رہی ہے۔