خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازت 60 سال کرنے کی منظوری

Published On 16 March,2021 07:06 pm

پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازت 63 سال کی بجائے 60 سال کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ کابینہ اجلاس میں صوبے کے کورونا کی شرح 5 فیصد والے علاقوں میں سکولوں کو بند کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

صوبائی کابینہ اجلاس کے بعد وزیر تعلیم شہرام ترکئی، کامران بنگش اور تیمور سلیم جھگڑا نے مشترکہ میڈیا بریفنگ دی۔ معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش کا کہنا تھا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو رمضان پیکج کے لیے ہدایات دی گئی ہیں جبکہ اجلاس میں میں تعلیم، صحت، سیاحت اور روزگار کے معاملات زیرغور رہے۔

وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں کورونا کی شرح 5 فیصد سے زیادہ ہو، وہاں سکول بند ہوں گے۔ سکولوں کی بندش کا فیصلہ ٹاسک فورس اجلاس میں ہوا۔ اساتذہ بھرتی کے لیے ہونیوالا این ٹی ایس ٹیسٹ منسوخ کر دیا ہے۔ ہر ضلع میں الگ الگ ٹیسٹ ہوں گا۔

وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت 63 کی بجائے 60 سال کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ قبل از وقت ریٹائرمنٹ عمر برقرار رہے گی۔ پنشن کے رولز کے لیے کمیٹی اپنی تجاویز پیش کرے گی۔ صوبائی حکومت کوئی بھی پنشن ختم نہیں کر رہی۔ پنشن کو بہتر اور ضروری اصلاحات کے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
صوبے میں جن کو بھی پہلے سے پنشن مل رہی ہے، وہ جاری رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر میں عوام سے اپیل ہے کہ احتیاط کریں، تاجروں کیساتھ مشاورت کرکے بعض علاقوں میں پابندیاں لگائیں گے۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ہمارا صوبائی صحت کا شعبہ کورونا کیسز سے کے لیے تیار ہے۔ جو ویکسین حکومت کی جانب سے منظور شدہ ہے، وہ ضرور لگوائیں۔ صوبائی حکومت اب واکنگ بیس پر ویکسینیشن کا آغاز کر رہی ہے۔
 

Advertisement