اسلام آباد: (دنیا نیوز) چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کو نیب لاہور میں 26 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کر دی گئی۔ مریم نواز اس سے قبل 11 اگست 2020 کو نیب لاہور میں پیش ہوئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق مریم نواز کے کیس میں نیب لاہور کو نئے شواہد ملے ہیں، جن کی روشنی میں مریم نواز سے تحقیقات کرنی ہیں۔ چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
نیب نوٹس کے مطابق مریم نواز سے 2008 میں 1 کروڑ 15 لاکھ 27 ہزار شیئرز کی منتقلی سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ایک کروڑ 15 لاکھ شیئرز خریدنے کے لیے ذرائع آمدن بھی پوچھے گئے ہیں۔ مریم نواز کو 3 غیر ملکی شخصیات کے ساتھ معاہدوں کی اصل دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی۔
نوٹس میں کہا گیا کہ دوران ریمانڈ مریم نواز غیر ملکی افراد سے متعلق تسلی بخش جواب نہ دے سکیں، 23 جولائی 2019 اور 31 جولائی 2019 کو بھی شیئرز کی خرید و فروخت سے متعلق جواب نہ ملا۔
نیب نوٹس میں مریم نواز سے کہا گیا ہے کہ ناصر لوتھا نے 2010 میں چودھری شوگر ملز کے ایک کروڑ 10 لاکھ شیئرز خریدے، 2013 میں یہ شیئرز حسین نواز کو منتقل ہوئے، شیئرز کا اصل معاہدہ ہمراہ لائیں۔
نوٹس میں محمد آصف، عمر سرور اور غلام سرور سے کاروباری تعلقات بارے بھی پوچھا گیا ہے۔ ان تینوں افراد نے 23 کروڑ روپے دبئی سے یوسف عباس اور عبدالعزیز کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔
نیب نوٹس کے مطابق 4 کروڑ 23 لاکھ روپے کا قرض چودھری شوگر ملز نے 2010 میں لیا، اس کے ذرائع فراہم کیے جائیں، 7 کروڑ روپے چودھری شوگر ملز کے اکاؤنٹ سے مریم نواز کے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، اس رقم کی ٹرانزیکشن کی تفصیلات بھی ساتھ لائی جائیں۔
دوسری جانب نیب کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر ہائیکورٹ نے تحریری حکم میں کہا ہے کہ مریم نواز کی ضمانت کا حکم فوری طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا، مریم نواز کو 7 اپریل کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔