اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ منگل کے روز ہونے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفے دینے کا معاملہ کلیئر ہو جائے گا۔
لاہور میں دیگر لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر جماعت کے اپنے اپنے خیالات ہیں، اس کو دیکھ کر بات کرتے ہیں، ان کو بھی استعفوں کے معاملے پر منا لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب نے میرے خلاف مضحکہ خیز درخواست دی ہے۔ سنا تو یہ تھا کہ نیب احتساب کا ادارہ ہے، کوئی الزام ثابت نہیں ہوا تو اب سیاستدانوں کے بیانات کو بھی جانچا جائے گا؟
انہوں نے کہا کہ عدالت نے جب نیب سے پوچھا کہ ڈیڑھ سال بعد ضمانت کینسل ہونے خیال آیا؟ تو کہا گیا کہ ان کے جلسے، جلوس ہو رہے تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ حیران ہوں کہ جب میری والدہ بیمار تھیں تو میں روزانہ کی بنیاد پر عدالت کے روبرو پیش ہوتی تھی لیکن جب ان کی عیادت کے لیے جب نیب سے ایک ہفتے کی چھٹی مانگی تو مذاق اڑایا گیا تھا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی آواز اٹھ رہی ہے اور سنی بھی جا رہی ہے۔ عوام ہماری بات سن رہی ہے، یہ اپوزیشن کے لیے بڑی حوصلہ افزا بات ہے۔ کرکٹ کھیلتے کھیلتے اچانک کہاں سے آگئے؟ ان چیزوں کا سدباب ہونے جا رہا ہے۔
ایک اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں طے ہو جائے گا کہ کون سی جماعت کہاں کھڑی ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ معافی مانگنے کے بجائے الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہو گئے، الیکشن کمیشن کو خود انہوں نے تعنیات کیا، انھیں شرم آنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا بدلہ الیکشن کمیشن سے کیوں لے رہے ہیں۔ بدترین دھاندلی کے باوجود لوگوں نے آپ کو مسترد کیا۔ ڈسکہ میں بدترین دھاندلی تو شاید آمر کے ریفرنڈم کے دوران بھی نہیں ہوئی تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ آج پوری قوم کو سمجھ آگئی ہوگی کہ اداروں پر تنقید اور حملہ آور کیسے ہوتے ہیں۔