لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں کورونا کیسز میں تشویشناک حد تک اضافے کے پیش نظر محکمہ صحت نے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
محکمہ صحت نے لاہور کے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو الرٹ کر دیا ہے۔ محکمہ صحت نے تمام ہسپتالوں کے ایم ایس دفاتر کو چوبیس گھنٹے کھلے کی ہدایت کردی ہے۔
تمام ہسپتالوں کے انتظامی دفاتر پورا ہفتہ کھلے رہیں گے۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے ضروری عملہ کی ہفتہ اور اتوار کی چھٹی کینسل کر دی گئی ہے۔
خطرناک صورتحال کے پیش نظر محکمہ صحت نے شہر کے تمام ہسپتالوں کو الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا بیڈز، وینٹی لیٹرز اور آکسیجن بیڈز کو فعال رکھا جائے۔
محکمہ صحت نے پنجاب حکومت کو کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 18 فیصد ہونے کے بارے بھی آگاہ کر دیا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں کورونا کے بیڈز کم ہونے پر ایکسپو سینٹر کو دوبارہ فعال کرنے کا بھی امکان ہے۔ ایکسپو کے 340 ایچ ڈی یو بیڈز کو بھی مکمل فعال رکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
ممبر کورونا ایکسپرٹ ایڈوائرزی گروپ کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر کی وجہ سے تشویشناک مریضوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہو چکا ہے۔ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب کورونا کی صورتحال بارے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ سمارٹ لاک ڈاؤن کی زد میں ہیں، ہم ٹارگٹڈ سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا سے نمٹنا ایک چیلنج ہے۔ پنجاب میں وبا کے پھیلاؤ کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ وینٹی لیٹر پر منتقل مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا سے 43 اموات ہوئی ہیں۔