لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی آنے لگی، وزیراعظم عمران خان کے بعد صدر عارف علوی اور وزیر دفاع پرویز خٹک بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ میرا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے، اللہ تعالیٰ کورونا متاثرین کو شفا عطا فرمائے۔
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ ویکسین کی پہلی خوراک لی تھی لیکن اینٹی باڈیز 2 ڈوز کے بعد تیار ہونا شروع کردیتی ہیں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی دوسری ڈوز ایک ہفتے میں لگنی تھی۔ برائے مہربانی محتاط رہیں۔
وازا مرضت فھوا یشفین
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) March 29, 2021
اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی شفا دیتا ہے
I have tested positive for Covid-19. May Allah have mercy on all Covid affectees. Had 1st dose of vaccine، but antibodies start developing after 2nd dose that was due in a week. Please continue to be careful.
اپنے ٹویٹ میں صدر عارف علوی نے قرآن پاک کی آیت بھی شیئر کی جس کا ترجمہ ہے۔ اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی شفاء دیتا ہے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔
Perwaiz Khatak is diagnosed with Covid positive. Get well soon PK
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) March 29, 2021
یہ بھی پڑھیں: کوویڈ پازیٹو ہونے کے بعدوزیراعظم اور خاتون اول نے گھر پر قرنطینہ کر لیا
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، خاتون اول کا بھی ٹیسٹ مثبت آیا جس کے بعد دونوں خود کو قرنطینہ کر لیا تھا۔
معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خود کو اپنی رہائشگاہ پر قرنطینہ کرلیا، ان کی علامات شدید نہیں ہیں، بہت ہلکی سی کھانسی اور ہلکا سا بخار ہے، اللہ ان کو جلد صحتیاب کرے، وزیراعظم کی صحت کے بارے آگاہ کرتے رہیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی طبیعت بہتر اور وہ ہشاش بشاش ہیں۔ وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، ان کی صحت اچھی ہے اور انہيں کورونا کی معمولی نوعیت کی علامات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو فوری علاج کی ضرورت نہیں، وزیراعظم سے رابطے میں رہنے والے افراد سے رابطہ کررہے ہیں تاہم ان سے رابطے میں رہنے والوں سے قرنطینہ کرنے کی درخواست ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نے 18 مارچ کوکورونا ویکسین لگوائی تھی، وزیر اعظم میں کورونا کی علامات ویکسین لگانے سے دو تین روز پہلے سے تھیں، ایسا لگتا ہے ویکسین لگنے سے پہلے ہی وزیراعظم کے جسم میں کورونا موجود تھا۔ کوئی بھی ویکسین فوری اثر نہیں دکھاتی، قوت مدافعت دو سے تین ہفتوں میں بنتی ہیں۔
وفاقی وزیر فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے محبوب لیڈر کی صحت کیلئے دعا گو ہیں خدا جلد صحت دے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم خیریت سے ہیں، عمران خان کو ویکسین لگنے سے پہلے انفیکشن ہو چکا تھا، جمعے کے روز وزیراعظم نے کورونا صورتحال کے باعث جلسے منسوخ کیے تھے، 10 دن کے لگ بھگ قرنطنیہ کا عرصہ ہوتا ہے، وزیراعظم کو جس دن کورونا کی علامات ظاہر ہوئیں، اسی دن ان کو ویکسین لگائی گئی تھی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کورونا کی تیسری لہر بنیادی طور پر برطانیہ سے آئے وائرس کے باعث ہے، یہ وائرس زیادہ آسانی سے پھیلتا ہے، اس قسم کا وائرس ایک شخص کو ہو تو پورے خاندان کو ہو جاتا ہے، پہلے سے متاثرہ شخص کو دوسری بار بھی کورونا ہوسکتا ہے، جنوبی افریقہ اور برازیل سے مسافروں کی آمد پر پابندی لگا رہے ہیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ وزیر اعظم عمران خان کو صحت کاملہ عطا فرمائے، پوری قوم کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں، عمران خان جلد صحتیاب ہونگے۔