اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اشرافیہ کا وسائل پر قبضہ ترقی پذیر ممالک کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔ حکومت دوسرے امدادی پیکیج کے لئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرے گی کیونکہ کورونا کی تیسری لہر نے خدمت کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
یو این ڈی پی پاکستان کی انسانی ترقی کے بارے میں رپورٹ کے اجراء کے حوالے سے میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا سے سب سےز یادہ غریب متاثر ہوئے، حکومت کی ترجیح ہے غریب افراد کو اوپر لیکر آنا ہے۔ ہماری حکومت کی غریبوں کے مسائل پر خصوصی توجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات اوّلین ترجیحات میں شامل ہیں، میری نظر میں معاشرہ اپنے کمزور طبقے کی دیکھ بھال سے پہچانا جاتا ہے، اشرافیہ کا وسائل پر قبضہ ترقی پذیر ممالک کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ غریب ممالک کے 10 کھرب ڈالر امیر ممالک کے پاس چلے جاتے ہیں، ہر سال کھربوں ڈالر منی لانڈرنگ کی صورت میں امیر ممالک میں جاتے ہیں، کورونا وباء کے دوران بعض امیر افراد مزید امیر ہو گئے۔ دنیا کو سوچنا ہو گا چند افراد کے ہاتھ ساری دولت نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شوگر مافیا بہت مضبوط ہے، پہلی بارشوگر مافیا کیخلاف اقدامات کیے گئے ہیں، پہلی بار شوگر مافیا کیخلاف تحقیقات کرا کر کارروائی کر رہے ہیں، جب کرنسی غیر مستحکم ہوتی ہے اس سے پوری معیشت متاثر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت سنبھالی تو صوبہ دہشتگردی سے تباہ تھا، اب ہماری حکومت آنے کے بعد خیبرپختونخوا ترقی کی دوڑ میں پنجاب کے برابر آ چکا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت دوسرے امدادی پیکیج کے لئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرے گی کیونکہ کورونا وائرس کی تیسری لہر نے خدمت کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اس لیے مذاکرات کریں گے کہ آگے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہماری معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، تمام معاشی اعشاریے بہترین ہیں، دنیا میں صنعتیں مشکلات کا شکار ہیں جبکہ پاکستان میں بھی صنعت کو مشکلات کا سامنا ہے۔