لاہور: (روزنامہ دنیا) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے چاروں صوبوں میں ڈاکٹرز کو دوائی کا برانڈ نام لکھنے سے روک دیا۔ چاروں صوبوں میں سیکرٹریز صحت اور اسلام آباد کے چیف کمشنر کو جینرک نام لکھنے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا۔
مراسلہ میں لکھا گیا ہے کہ تمام صوبوں میں میڈیکل ایجوکیشن کے سربراہان جینرک نام پر عمل درآمد کروائیں۔ مراسلے میں لکھا گیا کہ شکایات موصول ہورہی ہیں کہ بعض ڈاکٹرز ادویات کے نام برانڈ سے لکھتے ہیں۔
ڈائریکٹر فارمیسی سروسز ڈریپ ڈاکٹر عبدالرشید کی جانب سے ادویات کے برانڈ نام نہ لکھنے کامراسلہ جاری ہوا ہے جس میں سرکاری و پرائیویٹ ڈاکٹرز کو نسخہ میں ادویات کا نام لکھنے سے روک دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز برانڈ کے بجائے دوائی کے اندر موجود کیمیکل کا نام لکھنے کے مجاز ہوں گے۔ اس حوالے سے اداروں کو عمل درآمد نہ کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔