لاہور: (دنیا نیوز) اسلامیات کے سوا دیگر تعلیمی نصاب سے اسلامی مواد نکالنے کے معاملے پر گورنر پنجاب کی ہدایت پر حکومت پنجاب نے ایک رکنی کمیشن کی شفارشات پر عمل درآمد کا نوٹی فیکشن واپس لے لیا، گورنر پنجاب کہتےہیں کہ اسلامی تعلیمات کو کسی صورت نصاب سے نہیں نکالاجائے گا۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے علماء کی نشاندہی پر تبدیلی نصاب کا سخت نوٹس لیا ہے، اس ضمن میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی نے گورنر سے ملاقات کر کے اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ گورنر نے تمام صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد مداخلت کی جس پر محکمہ ہیومن رائٹیس اینڈ مینارٹیز ڈیپارٹمنٹ نے نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اورشعیب سڈل کمیشن کی سفارشات پر عملدرامد کا حکم نامہ واپس لے لیا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے اس ضمن میں گورنر پنجاب سے گورنر ہائوس میں ملاقات کی جس میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبد الخبیر آزاد اور مولانا حنیف جالندھری بھی شریک ہوئے۔ تمام علما نے گورنر پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔ گورنر کی جانب سے بتایا گیا کہ سیکرٹری سکولز کو شعیب سڈل کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد روکنے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے، گورنر نے علمائے کرام کو یقین دہانی کرائی کہ اسلامی تعلیمات کو کسی صورت نصاب سے نہیں نکالاجائے گا۔ تعلیمی نصاب میں اسلامی مواد کو صرف اسلامیات تک محدوو نہیں کیا جائے گا۔ اسلام اور مسلمانوں کے بارے مواد تعلیمی نصاب میں شامل رہے گا۔
مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ جو بھی لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں انکے خلاف سخت ایکشن بھی لیا جائے۔ گورنر پنجاب سے علماء کی ملاقات کے دوران کورونا کے معاملے بھارت کیلئے خصوصی دعا بھی کروائی گئی۔