کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا۔ ڈی آر او آفس میں شور شرابہ ہوا، مطالبات پورے نہ ہونے پر امیدوار اٹھ کر چلے گئے۔
سائٹ ایریا ڈی آر او آفس میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کالج کے اندر اور باہر تعینات ہے۔ 29 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل کامیاب قرار پائے تھے۔ مفتاح اسماعیل نے 15 ہزار 473 ووٹ لئے تھے۔ مسلم لیگ نون اور پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا تھا۔ دوبارہ گنتی کی درخواست ن لیگی امیدوار مفتاح اسماعیل نے دی تھی۔
لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کتنے بیلٹ پیپرز آئے، کتنے استعمال ہوئے، ریکارڈ نہیں دیا گیا، پہلے تھیلے پر سیل موجود نہیں تھی، آر او نے کہا فارم 46 نہیں دیا جائے گا، جو فارم 45 ملے ان پر دستخط نہیں تھے، غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز گننے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔
این اے 249 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ دوبارہ گنتی ہو رہی ہو تو فارم 46 کا تعلق نہیں بنتا، بلاول بھٹو کے حکم پر ری کاؤنٹنگ کا فیصلہ تسلیم کیا، الیکشن کمیشن جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے، پیپلزپارٹی جیت چکی، ہار ان کا مقدر ہے۔