اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے دھاندلی کے شور سے بچنے کے لیے منصوبہ تیار کر لیا ، پولنگ عملے کی نقل و حرکت کے لیے ہر پولنگ سٹیشن کے لیے الگ گاڑی مختص کی گئی ہے۔ ہر گاڑی میں دو پولیس اہلکار، دو رینجرز اہلکار اور ایک فوکل پرسن موجود ہو گا۔ ریٹرننگ آفیسر کے پاس رابطے کے لیے گاڑی میں موجود پانچوں افراد کے نمبرز ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق این اے 75 ڈسکہ اور این 249 کراچی ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے شور کے بعد الیکشن کمیشن نے خوشاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے بڑے فیصلے کر لیے۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے انتخابی عملے کو اہم ہدایات دے دیں، دھاندلی سے بچنے کے لیے الیکن کمیشن کا منصوبہ تیار کر لیا گیا، پولنگ عملے کی نقل و حرکت کے لیے ہر پولنگ سٹیشن کے لیے الگ گاڑی مختص کی گئی ہے۔ ہر گاڑی میں دو پولیس اہلکار،دو رینجرز اہلکار اور ایک فوکل پرسن موجود ہو گا۔ ریٹرننگ آفیسر کے پاس رابطے کے لیے گاڑی میں موجود پانچوں افراد کے نمبرز ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 249: ن لیگ کی دوبارہ گنتی کی درخواست سماعت کیلئے منظور، نتائج روکنے کا حکم
ذرائع کے مطابق پولنگ کب بند ہوئی، کس وقت پولنگ سٹیشن چھوڑا اور کہاں پہنچے؟ فوکل پرسن آر اور ڈی آر او کو لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹ کرے گا۔ ہر پولنگ سٹیشن سے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر پہنچنے کا وقت بھی مقرر کر دیا گیا۔ 115 پولنگ اسٹیشن کا عملہ نتائج مکمل کرنے کے بعد ایک گھنٹے میں آر او آفس پہنچے گا۔ 65 پولنگ سٹیشنز کے عملے کو فاصلے کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے کا وقت دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق زیادہ فاصلے پر موجود 3 پولنگ سٹیشنز کے عملے کے پاس دو گھنٹے کا وقت ہو گا، الیکشن کمیشن اور آر او آفس جیو ٹیگنگ کے ذریعے بھی انتخابی عملے پر نظر رکھے گا، 10 مانیٹرنگ ٹیمیں بھی حلقے میں کام کریں گی، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب،الیکشن کمیشن کے ڈی جی آئی ٹی بھی حلقے میں موجود رہیں گے۔ 50 پولیس اہلکاروں پر مشتمل موٹربائیک اسکواڈ بھی حلقے میں موجود ہو گا۔ انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز پر 13،حساس پولنگ اسٹیشنز پر 9 پولیس اہلکار موجود ہوں گے۔ نارمل پولنگ سٹیشن پر 6 اہلکار جبکہ دو دراز علاقوں میں 10 اضافی اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔