اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا ہے کہ 14 منصوبے جن کی مالیت978ارب روپے ہے۔ آئندہ تین ماہ میں منظور ہو جائیں گے جبکہ 1016 ارب مالیت کے 18 منصوبے مالی سال 2021-22 میں ایوارڈ کیے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت اجلاس میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں خصوصاً نجی شعبے کی شراکت سے اب تک پایہ تکمیل تک پہنچنے والے مختلف منصوبوں، متعدد شعبوں میں زیر تکمیل اور جلد مکمل ہونے والے منصوبوں کے حوالے سے دی گئ بریفنگ کے موقع پر کیا۔
اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ خزانہ شوکت ترین ، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور سینئر افسران شریک تھے۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جوان بخت و صوبائی حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلا س میں شرکت کی۔
وزیرِ اعظم کے ویژن کے مطابق ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کی شمولیت کے حوالے سے بتایا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت تقریباً پچاس منصوبوں پر کام مختلف مراحل پر ہے ،ان منصوبوں کی کل مالیت تقریبا 2 ہزار ارب روپے ہے۔ان میں سے تقریبا 35 منظوری کے قریب ہیں۔
اجلاس کو بتایاگیا کہ چودہ منصوبے جن کی مالیت978ارب ہے آئندہ تین ماہ میں منظور ہو جائیں گے جبکہ 1016 ارب مالیت کے اٹھارہ منصوبے مالی سال 2021-22 میں ایوارڈ کیے جائیں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی جانب دو اہم منصوبوں جن میں سیالکوٹ کھاریاں موٹر وے منصوبہ اور سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبہ جن کی کل مالیت 233 ارب روپے ہے منظور کیا گیا ہے۔ سیالکوٹ کھاریاں موٹر وے منصوبے کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے جبکہ سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبے کا ٹینڈر جون میں جاری کر دیا جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ چھ مزید منصوبوں جن کی مالیت 710 ارب روپے ہے، کو اگست 2021 تک منظور کر لیا جائے گا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کے تحت جاری ان منصوبوں میں مواصلات، صحت، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، سوشل سیکٹر و وغیرہ شعبوں سے متعلقہ منصوبے شامل ہیں۔
اجلاس کو پی ایس ڈی پی پلس کے حوالے سے پیش رفت اور اس ماڈل کے تحت مستقبل کی حکومت عملی پر بریفنگ۔ پی ایس ڈی پی پلس حکمت عملی کے تحت ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لئے موافق فضا فراہم اور دیگر ضروری معاونت فراہم کی جاتی ہے ۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی پلس کے تحت 180 اقدامات کی نشاندہی کی جا چکی ہے جن کی کل مالیت کا تخمینہ 5.5 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی ضروریات کے پیش نظر ترقیاتی عمل میں نجی شعبے کی بھرپور شراکت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت نجی شعبے کو ترقیاتی عمل میں بھرپور طریقے سے شامل کرنے اور ان کو موافق فضاء کی فراہمی کے لئے مکمل طور پر پر عزم ہے۔ بیرون ملک اور اندورون ملک سرمایہ کاروں کو آسانیاں فراہم کرنے کے لئے سرمایہ کاری بورڈ کو متحرک کر رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ فیڈرل اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کی پیش رفت رپورٹ ، مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی سطح پر ترقیاتی منصوبوں کی تقسیم اور ان پر اب تک کی پیش رفت کی تمام تر تفصیلات پیش کی جائیں۔