اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ جنہوں نے چینی مہنگی کی ان کو معاف نہیں کروں گا، چاہے میری حکومت چلی جائے، طاقتور کو قانون کے تابع لانا بڑا جہاد ہے، سٹیٹس کو اور مافیاز کے خلاف کامیابی سے لڑ رہے ہیں، کمزو اور طاقتور ایک ہی قانون کے سامنے جوابدہ ہیں، جسٹس منیر کے ایک فیصلے سے انصاف کا نظام متاثر ہوا، انصاف کی حکمرانی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی پہلی اور دوسری لہر میں قوم نے ایس او پیز پر عمل کیا، کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے، عید کی چھٹیوں میں سخت احتیاط کی ضرورت ہے، بھارت میں لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں، آکسیجن کی کمی ہے، بھارت میں 22 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، تیسری لہر میں بھارت کے حالات سب کے سامنے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث سب سے زیادہ نقصان غریب طبقہ کو ہوتا ہے، قوم سے اپیل ہے ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے پر عمل کریں، پاکستان میں کیسز تیزی سے اوپر نہیں جا رہے جو خوش آئند ہے، ساری دنیا میں ویکسین کی کمی ہو گئی، کوشش کر رہے ہیں ملک میں ویکسین تیار کریں، لاک ڈاؤن سے ہمارے جیسے اور سرکاری ملازمین پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، لاک ڈاؤن سے صرف مزدور متاثر ہوتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ کی وجہ سے پوری دنیا دیکھی، وہاں کا سسٹم دیکھا، مغرب میں قانون کی بالادستی ہے، انسانی معاشرے میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے، دنیا کی تاریخ میں جو قوم اوپر گئی وہ قانون کی بالادستی کی وجہ سے گئی، بہترین معاشرے میں قانون غریب کو تحفظ دیتا ہے، جہاں انصاف ختم ہو جائے وہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، حضرت علیؓ کا قول ہے کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کرپشن ہر غریب ملک کا مسئلہ ہے، طاقتور پیسہ چوری کر کے باہر بھجواتا ہے، غریب ممالک سے ایک ہزار ارب ڈالر چوری ہو کر بیرون ملک جاتا ہے، سائیکل اور بھینس چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا، جب ملک کا سربراہ اور طاقتور لوگ چوری کرتے ہیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، اس وقت کے چیف جسٹس کے ساتھ کھڑا تھا، مجھے جیل میں ڈالا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا مغربی ممالک کو چین کا خوف ہے، مغربی ممالک کو ڈر ہے چین ان سے آگے نہ نکل جائے، مغربی میڈیا اب بھارتی پالیسی پر تنقید کر رہا ہے، مغربی ممالک نے چین کے مقابلے میں بھارت کو لانے کا فیصلہ کیا، بھارت اگر چین کے مقابلے میں آئے گا تو اپنی تباہی کرے گا، عالمی برادری کو چاہیے کہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے، جب تک بھارت 5 اگست کے اقدامات کو واپس نہیں لیتا، بات چیت نہیں کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ سارے بڑے شہروں میں پانی کا مسئلہ آنے والا ہے، کراچی میں پانی مسئلہ بہت سنگین ہے، شہر تیزی سے پھیل رہے ہیں، بغیر ماسٹر پلان کے جب شہر پھیلتے جائیں گے تو پانی کا مسئلہ پیدا ہوگا، شہروں کے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں، راوی کے اوپر جھیل بنا رہے ہیں، دنیا میں گھر بنانے کیلئے بینک پیسے دیتے ہیں، حکومت ہر گھر پر 3 لاکھ روپے سبسڈی دے رہی ہے، ایک خاص بینک بنایا جائے گا جو صرف گھر بنانے کیلئے قرضہ دے گا۔
وزیراعظم نے عوام کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کی سرکاری زمین واگزار کرائی ہے، سابق وزیر اور ایم پی ایز قبضوں میں ملوث تھے، مریم نواز قبضوں میں ملوث ایک رکن اسمبلی کے ساتھ کھڑی ہوگئیں، جو انتقامی کارروائی کا شور کر رہے ہیں وہ عدالت کیوں نہیں جاتے؟۔ ان کا کہنا تھا کہ سفارتخانے زبردست کام کر رہے ہیں، شکایات کے ازالے کیلئے سفارتخانوں میں بھی پورٹل بنانے کا کہا ہے، وزیر خارجہ کے ماتحت ایک شخص ان پورٹل پر نظر رکھے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چھوٹے ڈاکو سے لوگ تنگ ہوتے ہیں لیکن ملک تباہ نہیں ہوتا، حکمرانوں کی کرپشن سے ملک تباہ ہو جاتا ہے، مجھے خوف خدا ہے اس لیے این آر او نہیں دوں گا، جہانگیر ترین کہہ رہے ہیں ان کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، میں نے آج تک کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی، مافیا کو نہیں چھوڑوں گا لیکن ناانصافی کسی سے نہیں ہوگی، ایک روپیہ بڑھنے سے شوگر ملز کو 5 ارب روپے کا فائدہ ہوتا ہے، 5 سال میں شوگر ملز نے 10 ارب ٹیکس دیا اور 29 ارب کی سبسڈی لی۔