اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا کو اڈے دینے کی خبریں بے بنیاد ہیں، عمران خان کے ہوتے کوئی امریکی اڈہ نہیں بنے گا، پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن سے پورا خطہ سی پیک کے فوائد حاصل کر سکے گا اور گوادر تجارت کا حب بن جائے گا، یہ میرا خواب ہے، اللہ ہمیں کامیابی دے گا۔ پاکستان کو پہلے پارٹ آف دی پرابلم کہا جاتا تھا لیکن آج پارٹ آف دی سلیوشن کہا جا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میڈیا میں امریکا کو اڈے دینے کی خبریں سن رہا ہوں، واضح الفاظ میں اس خبر کو بے بنیاد قرار دیتا ہوں۔ قوم کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ پاکستانیوں! یاد رکھو عمران خان کے ہوتے پاکستان کی زمین پرکوئی امریکی اڈہ نہیں بنے گا۔ یہ ہماری حکومت کی واضح پالیسی ہے، پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد سیز فائرتھا، اس میں ہمیں کامیابی حاصل ہوئی۔ تاہم مسئلہ فلسطین کا دیرپا حل تلاش کرنے تک مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ میں نے اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل سے کہا ہے کہ امن عمل کے لیے ابتدا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین عرصہ دراز سے چل رہا ہے لیکن اس بار 27 رمضان کو مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ کیا گیا، اس سے قبل شیخ الجرح کو زبردستی خالی کرانے کی کوشش کی گئی۔
ملکی سیاست بارے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے غزہ کی صورتحال پرمشترکہ حکمت عملی اپنائی۔ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے فہم فراست اور فراغدلی کا ثبوت دیا، متفقہ قرارداد سے میرے ہاتھ مضبوط ہوئے۔ ایوان کی قرارداد میں نے اقوام متحدہ کے صدر اور سیکرٹری جنرل کو پیش کی، اس قرارداد سے ہماری بات کو وزن ملا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری اور فلسطینی اپنے حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں: وزیر خارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل فلسطین کے مسئلے کو زیادہ عرصہ التوا میں رکھنے کی متحمل نہیں ہو سکتی، انہیں اس کے بارے میں فیصلہ کرنا پڑے گا۔
ترک ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ جو لوگ باڑ پر خاموش بیٹھے تھے، فلسطین میں بدترین صورتحال دیکھنے کے بعد ردعمل پر مجبور ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی ردعمل کے نتیجے میں فلسطین کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں صورتحال میں مماثلت کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینی اپنے حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں جمہوری تشکیل نو سے متعلق چیخ و پکار کر رہے ہیں اور دونوں کو کونسل کشی کے خطرے کا سامنا ہے۔
افغان امن عمل سے متعلق وزیر خارجہ نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور ترکی امن عمل کو آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں۔