لاہور: (روزنامہ دنیا) مسلم لیگ ن کے دور میں 90 بیوروکریٹس کی جانب سے توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کوڑیوں کے بھائو خریدنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی جانے والی 2017-18 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتہائی قیمتی تحائف کوڑیوں کے بھاؤ بانٹ دئیے گئے۔ ایوان صدر محکمہ شماریات، کیبنٹ ڈویژن اور دیگر محکموں کے افسران فائدہ اٹھانے میں پیش پیش رہے۔ جوائنٹ سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن غلام محمد نے ایک کارپٹ 3500 روپے میں خریدا۔
سیکرٹری ایوان صدر نے ماربل ڈیکوریشن پیس 2 ہزار روپے، اسسٹنٹ سیکرٹری پروٹوکول ایوان صدر محمد سعید خان نے 3 ہزار روپے میں نایاب ترین فلائی کاٹ ان امبر کا گفٹ، 20 ہزار 560 روپے میں دیوار پر سجاوٹ کیلئے لگانے والی تصاویر، 2400 روپے میں ایک لیمپ اور 45 ہزار 500 روپے میں ایسا قیمتی تحائف کا باکس خریدا جس میں امپورٹڈ پرفیوم سیٹ، لوبان دان، سگریٹ لائٹر اور نایاب خوشبو شامل تھی، اسی افسر نے 9 ہزار 500 روپے میں دو ڈیکوریشن پیس خریدے جبکہ 3 ہزار 250 روپے میں ایک خنجر خریدا۔
نیٹ ورک ایڈمنسٹریشن اینڈ انفارمیشن براڈ کاسٹنگ محمد بلال ظفر نے 3 ہزار روپے میں ٹیبل کلاتھ، اسسٹنٹ کیبنٹ ڈویژن رضوان احمد نے 4 ہزار روپے میں خنجر، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ شعیب احمد صدیقی نے بیلا کٹورا 2 ہزار روپے، ربیعہ جویریہ آغا سیکرٹری ایچ آر نے زیورات کو محفوظ رکھنے والا باکس 3 ہزار روپے، سیکرٹری شماریات ڈویژن رخسانہ یاسمین نے 2 کارپٹ 22 ہزار روپے اور 25 ہزار روپے میں خریدے۔
اس کے علاوہ ایس او کیبنٹ ڈویژن محمد نجیب اللہ نے 600 روپے میں دوستی کی علامت کا مجسمہ، ایس او کیبنٹ ڈویژن عبدالرحمن سلہریا نے پیتل سے بنے کچھوے اور ڈولفن کو 1550 روپے، ایس او کیبنٹ ڈویژن عبدالرحمن سلہریا نے انسانی مجسمہ 1850 روپے، پروگرامنگ منیجر پیک جاوید اقبال نے 3100 روپے میں ایک خنجر، ایس او کیبنٹ ڈویژن نوید حسن نے 21 ہزار 100 روپے کا کارپٹ، منیجر ٹیک نیسکوم نوفل خالد نے 18 ہزار 700 روپے میں چائے سیٹ اور ایک بال پوائنٹ 36 ہزار روپے میں خریدا۔
اسلام آباد کے منیجر ٹیک نیسکوم منصور احمد نے خانہ کعبہ کا سلور ماڈل 12 ہزار 100 روپے میں خریدا، ادارہ شماریات کے آفیسر شیر علی نے ایک پیالہ 20 ہزار 100 روپے میں خریدا، چیف شماریات لیاقت علی نے ایک چھوٹا ڈیکوریشن پیس 13 ہزار 500 روپے میں خریدا، ایس او کیبنٹ ڈویژن محمد عبدالرافع نے بے نظیر بھٹو کا پورٹریٹ 2 ہزار 600 روپے میں خریدا، ایس او کیبنٹ ڈویژن اشرف علی نے گاؤن کا مکمل سیٹ 1200 روپے میں خریدا۔
کیبنٹ ڈویژن کے میڈیکل آفیسرانعام الرحمن نے گھنٹہ گھر کا گولڈن رنگ میں ماڈل 5 ہزار 50 روپے میں خریدا، کیبنٹ ڈویژن کے میڈیکل آفیسرانعام
الرحمن نے ٹیبل کلاک 2 ہزار 50 روپے، کشمیری شال 6 ہزار 50 روپے، کارپٹ 50 ہزار 150 روپے میں خریدا، ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ شبیر خٹک نے پلیٹ 5 ہزار روپے، قرآن پاک کو محفوظ رکھنے والا باکس 10 ہزار روپے، ڈریگن بال 20 ہزار روپے، لکڑی کی بنی چھوٹی کشتی 2500 روپے، قیمتی بال پوائنٹ 45 ہزار روپے اور قیمتی پرفیوم 40 ہزار روپے میں خریدا۔
صدارتی سیکرٹریٹ کے اے ڈی سی ناصر محمود نے ایک لاکٹ 155 روپے اور کڑھائی کی ہوئی تصویر 2 ہزار 250 روپے میں خریدی، پی ایس کیبنٹ ڈویژن خان محمد نے ایک قیمتی بال پوائنٹ 2 ہزار 505 روپے، 6 جائے نماز 6 ہزار 650 روپے، 3100، 3200، 3300، 3350 اور 3400 روپے، لکڑی کا باکس 2 ہزار50 روپے میں خریدا، آئی پی سی ارشد محمود رانا نے خوبصورت ٹائل فریم 6 ہزار روپے میں خریدا۔ سیکرٹری کشمیر افیئرز پیر بخش خان جمالی نے ایک کارپٹ 50 ہزار روپے اور ایک سوپ سیٹ 15 ہزار 100 روپے میں خریدا، پی ایس کیبنٹ ڈویژن دلشاد رانا نے خانہ کعبہ کا ماڈل 8 ہزار روپے میں خریدا۔
اسسٹنٹ کیبنٹ ڈویژن شاہ رخ نصرت نے جہاز کا ماڈل 3 ہزار، مردم شماری کمشنر نوید اقبال نے پرفیوم 35 ہزار 6 سو روپے، ایس او کیبنٹ ڈویژن ظفر علی خان نے ایک قیمتی بال پوائنٹ اور چابی کا چھلا 2 ہزار 50 روپے اور تیر کمان 15 ہزار 150 روپے میں خریدے، ایس او انفارمیشن براڈکاسٹنگ نے ایک گیم 800 روپے، سسٹنٹ کیبنٹ ڈویژن شاہ رخ نصرت نے شطرنج 14 ہزا روپے، پارلیمانی افیئرز کے جے ایس محمداشفاق گھمن نے کلائی پر باندھنے والی برانڈڈ گھڑی ایک لاکھ 5 ہزار روپے، ایک اور قیمتی گھڑی 87 ہزار روپے اور لیڈیز گھڑی 600 روپے میں خریدی، کیبنٹ ڈویژن کے اسسٹنٹ سیکرٹری شاہ رخ نصرت نے ایک گھڑی 14 ہزار روپے، میڈیکل آفیسر انعام الرحمن نے ایک گھڑی 6 ہزار 50 روپے، ڈائریکٹر شماریات فضل محمود بیگ نے ایک گھڑی 42 ہزار 100 روپے، 18 قیراط کی سونے کی انگوٹھی 1 لاکھ 7 ہزار 500 روپے، کف لنکس کی ایک جوڑی 71 ہزار روپے اور ایک تسبیح 33 ہزار روپے میں خریدی۔
محکمہ شماریات کے آفیسر شیر علی نے خواتین کے استعمال کی گھڑی 23 ہزار روپے، سلور ٹرے 27 ہزار 500 روپے اور ایک قیمتی گھڑی 6 لاکھ ایک ہزار روپے میں خریدی۔ شماریات کے چیف آفیسر لیاقت علی نے ایک مردانہ گھڑی 38 ہزار روپے اور ایک زنانہ گھڑی 8 لاکھ ایک ہزار روپے میں خریدی۔ محکمہ شماریات کے آفیسر مظہر حسین نے 2 گھڑیاں 31 ہزار 500 روپے اور 45 ہزار 500 روپے، کانوں میں پہننے والے ہیرے کے بندے 88 ہزار 500 روپے، زعفران کا چھوٹا باکس 2 ہزار 150 روپے اور ایک سونے کی انگوٹھی 53 ہزار روپے میں خریدی، وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسر شہزاد انجم نے ایک سونے کا سیٹ، سونے کا ہار، بریسلٹ اور کانوں میں پہنے والے بندے 6 لاکھ 75 ہزار 500 روپے میں خریدے۔
منیجر ٹیک نیسکوم منصور احمد نے ایک رولیکس گھڑی 6 لاکھ 51 ہزار روپے، ایس ایس ٹی، ایس جی اسلام آباد محمد یونس نے ایک قیمتی گھڑی 18 لاکھ 50 ہزار 500 روپے اور ایک برانڈڈ گھڑی 20 لاکھ 5 ہزار روپے میں خریدی، منیجر ٹیک نیسکوم نوفل نے ایک رولیکس گھڑی 5 لاکھ 11 ہزار روپے اور دوسری قیمتی گھڑی 17 ہزار 500 روپے میں خریدی، ایس او کیبنٹ ڈویژن شمس الحق نے 2 گھڑیاں 15 ہزار 200 روپے اور ایک لاکھ 21 ہزار روپے میں خریدیں، سیکرٹری کشمیر افیئرز پیر بخش خان جمالی نے ایک رولیکس گھڑی 6 لاکھ 80 ہزار روپے، منیجر پیک جاوید اقبال نے سونے کا بریسلٹ 2 لاکھ ایک ہزار روپے اور ایک قیمتی برانڈڈ گھڑی 27 لاکھ 3 ہزار 500 روپے میں خریدی۔ ڈی جی آڈیٹر جنرل احمد تیمور ناصر نے ایک گھڑی 35 ہزار 110 روپے میں خریدی۔ مجموعی طور پر 2 کروڑ 72 لاکھ 92 ہزار 85 روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے گئے۔