وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے وادی سوات کیلئے 2 اہم ترین منصوبے شروع کردیئے

Published On 03 June,2021 08:40 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن اور سیاحتی مقامات پر سیاحوں اور مقامی افراد کو سہولیات دینے کے عزم کی تکمیل کیلئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکشن نے دنیا کے حسین ترین خطوں میں شامل پاکستان کے سوئٹزرلینڈ وادی سوات کیلئے 2 اہم ترین منصوبے شروع کر دیئے ہیں۔

پہلے منصوبے کے تحت سوات کے دور دراز علاقوں میں بسنے والے افراد کیلئے 78 کروڑ روپے سے زائدلاگت سے یونیورسل سروس فنڈ ہائی سپیڈ براڈ بینڈ سروسز فراہم کرے گا جبکہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے تحت مینگورہ میں 22 ہزار مربع فٹ پر جدید سہولیات ستے آراستہ سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک قائم کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں جمعرات کو منعقدہ اہم تقریب میں وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید شریک ہوئے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے کہا کہ تاریخی تہذیب و تمدن رکھنے کے ساتھ ضلع سوات وجہ شہرت اس کی حسین ترین وادیاں، دریا، پہاڑ ہیں جو اسے سیاحوں کی جنت بناتے ہیں۔ ہماری خواہش تھی کہ اس خوبصورت علاقے کو ڈیجیٹل ورلڈ سے منسلک کرنے کیلئے ٹیکنالوجی سے متعلق تمام سہولیات سے بھی آراستہ کریں،اس خواب کی تعبیر آج ہورہی ہے جب ہم سوات کے انتہائی دشوار گزار اور دور دراز کے علاقوں کو بھی ڈیجیٹل ورلڈ سے منسلک کرتے ہوئے 78 کروڑ روپے کی لاگت سے ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز فراہم کرنے جارہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وادی سوات کی مجموعی آبادی، 25 لاکھ 22 ہزار،534 افراد پر مشتمل ہے جس میں سے اس پراجیکٹ کے تحت 65 ہزار 695 افراد کو ہائی سپیڈ براڈ بینڈ سروسز فراہم ہوں گی۔

سید امین الحق کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ سوات کے مجموعی رقبہ 5 ہزار 337 کلومیٹر میں سے ایک ہزار 501 مربع کلومیٹر کے وسیع علاقے میں قائم 50 گاؤں کے مکینوں کو سہولیات کی فراہمی ایک چیلنج تھا کیونکہ پہاڑوں اور دشوار گزار راستوں پر کہیں 100 لوگ بستے ہیں کہیں ہزار یا 500 سو، اس لیئے اس پراجیکٹ کے تحت ایک وسیع لیکن کٹھن علاقے کو ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی فراہمی وزارت آئی ٹی کے ادارے یونیورسل سروس فنڈ کا اہم کارنامہ ہے۔

وفاقی وزیر آئی ٹی وٹیلی کمیونیکشن نے کہا کہ دوسرے منصوبے کے تحت سوات کے علاقے مینگورہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک قائم کیا جارہا ہے وزارت آئی ٹی کے ادارے ’پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ‘ اور ’ورٹیکس سافٹ ‘کے اشتراک سے 22 ہزار مربع فٹ پر مشتمل اس سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک قیام سے سوات اور مالاکنڈ ڈویژن کے ہزاروں ہنرمند نوجوان خاص طور پر چھوٹے اور متوسط انٹرپرائزز کو ایک چھت تلے تمام سہولیات کے ساتھ دنیا بھر سے رابطوں اور آئی ٹی مصنوعات سے متعلق اپنے کام کا موقع ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک ابتداء ہے ہماری خواہش ہے کہ اس حسین ترین خطے کے نوجوانوں کو باعزت اور پرکشش منافع کمانے کے حسین مواقع بھی فراہم کیئے جائیں۔

سید امین الحق نے بتایا کہ اس سافٹ ویئر پارک میں 500 سے زائد ہنرمند اپنا سیٹ اپ قائم کر سکیں گے اس طرح منسلک افراد سمیت تقریبا 2 ہزار افراد کو براہ راست یا بالواسطہ روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم ملک بھر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کے قیام کیلئے تیزی سے کام کررہے ہیں اور اس سال کے آخر تک ملک بھر میں ٹیکنالوجی پارکس کی تعداد 25 سے زائد ہوجائے گی۔پاکستان میں آئی ٹی اور اس سے منسلک مصنوعات کی ایکسپورٹ کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں جولائی تا اپریل تک 45 اعشاریہ آٹھ آٹھ فیصد اضافے سے ایکسپورٹ ایک ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2023 تک آئی ٹی ایکسپورٹ 5 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

تقریب سے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کیلئے وزارت آئی ٹی جس طرح کے اقدامات کررہی ہے وہ قابل ستائش ہے۔ سوات کے لوگ بڑے ملنسار اور مہمان نواز ہونے کے ساتھ انتہائی قابل اور ہنر مند ہیں ڈیجیٹلائزیشن کے اس دور میں سوات کے مکینوں کو آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کے حوالے سے سہولیات کی فراہمی انھیں اپنی قابلیت اور صلاحیتیں دنیا کو دکھانے کا بھرپور موقع ملے گا۔

 

Advertisement