اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں چار ہزار میگاواٹ بجلی ناقص الیکٹرانک آلات کی وجہ سے اضافی استعمال ہو رہی ہے، پنکھوں کو اپ گریڈ کرکے 2500 سے 3 ہزار میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے، اگر الیکٹرانک آلات کو سٹینڈرڈائز کیا جائے تو 75 فیصد بجلی کی بچت ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں شبلی فراز نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال مشکل سے گزارے، لیکن اب ملکی اقتصادی میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے۔ عمران خان اور ان کی ٹیم ثابت قدم رہی اور اب اچھی خبریں آ رہی ہیں
بجٹ میں ٹیکسز کا کوئی اندیشہ نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کشمیر کے الیکشن کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے،ہماری کوشش ہے جتنے بھی الیکشن ہوں اس میں ووٹنگ مشین کا استعمال ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے معیارات کے مطابق نئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین ایک ماہ میں تیار ہوگی۔ دو سال مشکلات میں رہے، اب حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ ملکی معیشت میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے۔ اپوزیشن ملک میں دھاندلی والا نظام چاہتی ہے۔
ورلڈ ایکریڈیٹیشن ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اشیا اور سروس کے معیار کو عالمی سطح پر لانے کے لئے پینیک کا ادارہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم کا مشن ہے کہ پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے، اس ضمن میں ہمیں اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیت میں اضافہ کرنا ہوگا۔ ہمیں تمام چیزوں کے ضروری معیار کا تعین کرنا ہوگا تاکہ ملکی سطح پر معیاری اشیا میسر ہوں۔اس کے ساتھ ساتھ جی امر ہماری برآمدات میں اضافے کا باعث بھی بنے گا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ آج تک ملک میں جتنے بھی انتخابات ہوئے وہ کسی نہ کسی تنازعے کا شکار رہے، ہم نے ان تمام مسائل کو ختم کرنے کے لیئے ٹیکنالوجی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیکنالوجی سے انکار دانشمندی نہیں ہوگی۔ تاہم اپوزیشن ٹیکنالوجی سے انکار کر کے دھاندلی والا سسٹم چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے مڈل کلاس اور عام لوگ بھی الیکشن میں حصہ لے سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اگلے مہینے تک کام مکمل ہوجائے گا ۔شبلی فراز نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جتنے بھی الیکشن ہو، چاہے پریس کلب کے الیکشن ہو وہ شفاف ہو۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پورا پاکستان بجٹ کی طرف دیکھ رہا ہے۔