اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب کا عمل ویسے نہیں ہو رہا جس طرح ہونا چاہیے تھا۔ سینیٹ میں اکثریت مل گئی، اب قانون سازی پر توجہ دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا نیب اور عدالتوں پر کسی قسم کا کوئی اثرورسوخ نہیں ہے۔ وزیراعظم کی ترجیح اداروں میں اصلاحات لانا ہے۔ پچھلے دس سال حکمرانی کرنے والوں کی کوشش تھی کہ ملکی ادارے مفلوج رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا کہ منہ توڑ دیں گے، زبان کھینچ لیں گے، ایسی دھمکیاں ان کے ذہن کی عکاسی کرتی ہیں، ان کی تقریر کا مقصد کارکنوں کو اشتعال دلانا تھا۔
پی ڈی ایم سربراہ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے دین کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ مذہبی رہنما غیر اخلاقی اقدام کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ مریم نواز پر مقدمات ہیں اور وہ دھمکیاں دے رہی ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مریم نواز ادارے پر حملے کے بیانات دے رہی ہیں۔ جتھوں کی شکل میں نیب پیشی کی دھمکی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے اپنے دور میں قبضہ مافیا کی سرپرستی کی۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی دھمکیوں سے وزیراعظم عمران خان دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ یہ لوگ اپنی سیاہ کاریوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ ہم کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ یہ الٹے بھی کھڑے ہو جائیں این آر او نہیں ملے گا۔ پی ڈی ایم کی تمام کوششیں خاک میں مل گئی ہیں۔