اسلام اباد: (دنیا نیوز) آئندہ مالی سال 22-2021ء میں وفاقی حکومت کی اہم اخراجاتی ترجیحات میں کورونا وبا سے بچائو کیلئے ویکسینیشن، یونیورسل ہیلتھ کوریج، چھوٹے اور درمیانے حجم کے کاروبار کا معاونتی پروگرام، کامیاب پاکستان پروگرام، اینٹی ریپ فنڈ، اعلیٰ تعلیم، درآمدی معاونتی فنڈ، سرکاری اداروں کیلئے امداد، خصوصی علاقوں کیلئے امداد، نئی مردم شماری، لوکل گورنمنٹ الیکشن اور کووڈ ایمرجنسی فنڈ شامل ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو کووڈ سے محفوظ رکھنے کیلئے تقریباً 1.1 ارب ڈالر ویکسین کی درآمد پر خرچ کئے جائیں گے۔ ابتدائی ہدف جون 2022ء تک 10 کروڑلوگوں کو ویکسین لگانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی یونیورسل ہیلتھ کوریج سکیم میں صوبوں کے تعاون سے مزید وسعت لائی جائے گی۔ ایس ایم ایز سپورٹ پروگرام کو کاروبار میں خطرات شیئر کرنے اور بلاضمانت قرضوں کی فراہمی کیلئے بہت سی سکیمیں تجویز کی گئی ہیں جن کیلئے 12 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے بجٹ میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے خصوصی ہدایات پر اینٹی ریپ فنڈ قائم کیا جا رہا ہے جس کیلئے ابتدائی طور پر 100 ملین روپے کی رقم رکھی گئی ہے جس میں بعد میں اضافہ کیا جائے گا۔ اعلیٰ تعلیم کیلئے رواں بجٹ میں ایچ ای سی کو 66 ارب روپے کی رقم مہیا کرنے کی تجویز ہے اور ترقیاتی بجٹ کیلئے اسے 44 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔ بعد ازاں اس میں 15 ارب روپے کا اضافہ کر دیا جائے گا۔ درآمدی شعبہ کیلئے معاونتی فنڈ کو مختلف سکیموں کے تحت معاونت کا عمل جاری رہے گا۔
سرکاری اداروں کی امداد کیلئے پی آئی اے اور سٹیل ملز کے خسارے میں بہتر مینجمنٹ کے ذریعے کمی لائی گئی ہے۔ مگر انہیں ابھی بھی وفاقی حکومت کی طرف سے مالی امداد درکار ہے۔ پی آئی اے کیلئے 20 ارب اور سٹیل ملز کیلئے 16 ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔
خصوصی علاقوں کیلئے امداد کے سلسلہ میں آزاد جموں و کشمیر کیلئے بجٹ میں رقم 54 ارب روپے سے بڑھا کر 60 ارب روپے کر دی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کیلئے بجٹ 32 ارب روپے سے بڑھا کر 47 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔ سندھ کو 19 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ اور بلوچستان کو ان کے این ایف سی حصے کے علاوہ مزید 10 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔ 2022ء میں نئی مردم شماری کرانے کیلئے 5 ارب روپے کی رقم وفاقی حصے کے طور پر تجویز کی گئی ہے۔
مقامی حکومتوں کے انتخابات کیلئے 5 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے جبکہ کووڈ ایمرجنسی فنڈ سے متعلقہ امور کیلئے 100 ارب روپے تجویز کئے جا رہے ہیں۔