اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان قیادت سے طے ہوا کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، ہم بھی افغانستان یا کسی بھی ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کی اجازت نہیں دینگے۔ اگر دونوں اطراف اس کا احترام کرتے ہیں تو یہ دونوں کیلئے آسانی کا باعث ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ وجدل سے افغانستان میں پہلے ہی بہت نقصان ہو چکا ہے۔ افغانستان میں خانہ جنگی یا 90ء کی دہائی جیسے حالات افغانوں کیلئے مزید نقصان دہ ہوں گے۔
تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ نے افغان امن عمل کے حوالے سے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امن اور استحکام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دنیا آج افغانستان میں قیام امن کیلئے ہماری کوششوں کو سراہ رہی ہے۔ افغانستان کا امن پاکستان کے ساتھ ساتھ پورے خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اگلے چند ہفتے اور مہینے نہایت اہم ہیں، جن میں معاملات بگڑ بھی سکتے ہیں۔ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلا کا عمل 50 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے۔ افغان قیادت پرذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس صورتحال کی نزاکت کو سامنے رکھے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان قیادت کو چاہیے کہ مل بیٹھ کر مسئلے کا سیاسی حل نکالیں۔ افغان قیادت سے طے ہوا کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، ہم بھی افغانستان یا کسی بھی ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کی اجازت نہیں دینگے۔ اگر دونوں اطراف اس کا احترام کرتے ہیں تو یہ دونوں کیلئے آسانی کا باعث ہو گا۔