لاہور: (دنیا نویز) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے زیر صدارت لاہور میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے، موثر انداز سے مقدمات کی پیروی کرنے اور بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی رقوم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروانے پر بھی غور کیا گیا۔
ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور نے کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیمز کے ہمراہ میگا کرپشن کے مقدمات پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات کو مکمل تیاری اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
چیئرمین نیب نے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کو ہدایت کی کہ باہمی ربط کو مزید موثر بنایا جائے۔ دستاویزی ثبوتوں کی بنیاد پر مقدمات کی سائنسی بنیادوں پر تحقیقات کی جائیں۔ گواہوں کی کم سے کم تعداد رکھی جائے تاکہ مقدمات کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ سچ کو سچ کہنا آج مشکل کام ہے۔ بدعنوانی ملکی ترقی کی راہ میں سب بڑی رکاوٹ ہے۔ نیب نے کرپشن فری پاکستان کی منزل کا تعین کیا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، ورلڈ اکنامک فورم اور دیگر بین الاقوامی اداوں نے نیب کے کام کی تعریف کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب زیرو کرپشن اور 100 فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے۔ موجودہ قیادت کے دور میں نیب کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 4 سال میں بدعنوان عناصر سے تقریباً 74 ارب بلا واسطہ وبلواسطہ برآمد کئے۔