حکومت قانون کی حکمرانی کے لئے پرعزم ہے، وزیر قانون فروغ نسیم

Published On 27 June,2021 05:45 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ حکومت قانون کی حکمرانی کے لئے پرعزم ہے، بار کونسلز سمیت ہر ایک کو قانون کی بالا دستی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

وہ اتوار کو یہاں وزارت قانون میں بار ایسوسی ایشنز میں چیکس کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے بھی خطاب کیا جبکہ وزیر مملکت علی محمد خان، پارلیمانی سیکرٹری قانونی ملیکہ بخاری اور دیگر بھی موجود تھے۔

وزیر قانون سید فروغ نسیم نے خطاب کرتے ہوئے راولپنڈی بار سمیت دیگر بار ایسوسی ایشنز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ عمران خان کا نیا پاکستان کہاں ہے تو اس کی واضح مثال دن رات کام کرنے والے علی محمد خان، فرخ حبیب ، ملیکہ بخاری اور دیگر نوجوان ٹیم ہے، یہ نئے پاکستان کا ایک چھوٹا سا ٹریلر ہے، یہ باصلاحیت اور پڑھے لکھے لوگ نیا پاکستان ہیں جو پاکستان کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت قانون کے دروازے بار کونسلز سمیت ہر ایک کیلئے ہر وقت کھلے ہیں، یہاں کسی قسم کی کوئی تفریق نہیں، کسی سیاسی جماعت سے وابستگی ، کوئی زبان بولنے والے کی تفریق نہیں، صرف پاکستانی ہونے کی شرط ہے اور یہ بھی کہ وہ کسی غلط کام میں ملوث نہ ہوں، رنگ ، نسل، زبان اور مذہب کا اس سے کوئی تعلق نہیں، نہ قائداعظم نہ عمران خان اور نہ ہی آئین کیلئے یہ متعلقہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی حکمرانی کے خلاف کوئی کام نہیں کرنا بلکہ ایسا کام کرنا ہے جس سے پاکستان کے لوگوں کی داد رسی ہو، عوام کی داد رسی صرف قانون بنانے سے نہیں بلکہ اس پر موثر عمل درآمد سے ہو گی، قانون پر عمل درآمد کیلئے بار اور بینچ کا کردار سب سے نمایاں ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ وزارت کے دروازے ہر ایک کیلئے کھلے ہیں، وہ اصلاح کیلئے یہاں آئیں۔ پاکستان میں مقدمات میں غیر ضروری تاخیر ہوتی ہے، 20,20 سال کیسوں کے فیصلے نہیں ہوتے اور یہ کیس کئی پشتوں تک جاتے ہیں، جرم ثابت ہوتے ہوتے کئی معصوم اور بے گناہ لوگ 20,20 اور 25.25 سال ان کیسوں کا سامنا کرتے ہیں اور ان کے خاندان تباہ ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسا پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں جس میں امیر اور غریب کیلئے الگ الگ قانون نہیں بلکہ ہر ایک کیلئے مساوی انصاف ہو، قانون کی حکمرانی ہو، آئین کی پاسداری ہو، یہی قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان کا خواب تھا، ہمیں اس پر سمجھوتہ نہیں کرنا۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ قوانین کے موثر نفاذ سے ہی داد رسی ہو سکتی ہے، ہم نے قرآن ، حدیث اور دستور کے مطابق اپنا کام کرنا ہے۔ عصمت دری کے خلاف پاکستان نے جو قانون بنایا اس کو پوری دنیا سراہتی ہے، پوری دنیا کے قوانین کا موازنہ کر کے ہم نے یہ قانون تیار کیا تاہم اس پر عمل درآمد اصل مسئلہ ہے، اس کیلئے بار بینچ سمیت ہر ایک نے اپنا کردار ادا کرنا ہے، بار اور بینچ کی طرف سے نفسیاتی دبائو کے بغیر تبدیلی ممکن نہیں۔ انہوں نے بار ایسوسی ایشنز سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور رہنمائی کریں کہ عوام کی داد رسی کیسے ہو گی۔ اس موقع پر انہوں نے بار کونسلز کے عہدیداران میں چیکس بھی تقسیم کئے۔