اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو دہشتگردی اور اسلامو فوبیا کے حوالہ سے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جن پر قریبی تعاون کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے۔ اسلامو فوبیا کے بارے میں دنیا کے تصورات تبدیل کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وہ عرب پارلیمنٹ کے صدر عادل بن عبدالرحمن العسومی سے بات چیت کر رہے تھے جنہوں نے پیر کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے اسلامی ممالک پر زور دیا کہ اسلاموفوبیا کے حوالے سے دنیا کے تصورات تبدیل کرنے کے لئے مل کر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ عقیدے اور ثقافت کی وجہ سے پاکستانی عوام کا عرب ممالک کے عوام کے ساتھ قدرتی لگاؤ ہے۔ پاکستان مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور خطہ کے ممالک کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی جیو سیاست سے جیو اقتصادیات کی طرف منتقل ہو گئی ہے۔ ہماری نئی پالیسی ترقی کیلئے شراکت داری، سماجی واقتصادی ترقی اور خطے میں امن پر مرکوز ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان خطہ بالخصوص افغانستان میں امن کے فروغ کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔
صدر عارف علوی نے کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ صدر مملکت نے عرب پارلیمنٹ کے صدر کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسلی کشی میں ملوث ہے اورشہریت کے قانون کے ذریعے مسلم آبادی کو کم کررہا ہے۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین کے مطابق فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام کا خواہاں ہے۔ اس موقع پر عرب پارلیمنٹ کے صدر نے کہا کہ پاکستان عرب دنیا کے لئے اہم ملک ، امت مسلمہ کے مقاصد کے حصول میں تاریخی کردار ادا کیا ، اسلامی ممالک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے عالم اسلام کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے پاکستان اور عرب دنیا کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب پارلیمنٹ نے تنازعہ جموں و کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی۔عرب پارلیمنٹ کے صدر نے پاکستان کی حکومت کی جانب سے پرتپاک استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔