کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان پچاس سال پہلے ترقی کے جس سفر پر گامزن تھا، بدقسمتی سے بعد کے سالوں میں وہ برقرار نہ رکھ سکا۔ ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے، خود انحصاری اور آگے بڑھنے کی بجائے دوسرے پر انحصار شروع کر دیا، ہم نے اپنی قوت کو نہیں پہچانا اور سہارے تلاش کر لئے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم خود انحصاری کے راستے پر گامزن ہو گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے کراچی شپ یارڈ میں شپ لفٹ اینڈ ٹرانسفر سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان 50 سال پہلے ترقی کے جس سفر پر گامزن تھا، بدقسمتی سے بعد کے سالوں میں وہ برقرار نہ رکھ سکا۔ ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے، خود انحصاری اور آگے بڑھنے کی بجائے دوسرے پر انحصار شروع کر دیا، ہم نے اپنی قوت کو نہیں پہچانا اور سہارے تلاش کر لئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جو قومیں مزاحمت نہیں کرتیں وہ کبھی بھی اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہو سکتیں۔ ریاست مدینہ کے اصولوں پر جو بھی قوم چلے گی وہ ترقی اور کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ ﷺ نے غیر ملکی سربراہان کو خطوط لکھے تو ان سے امداد نہیں مانگی بلکہ انہیں اللہ کا پیغام پہنچایا اور خوددار قوم کھڑی کرکے انسانی تاریخ کا دھارا بدل دیا۔ آپ ﷺ کی تشکیل دی ہوئی قوم نے دنیا کی امامت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہم ایک بار پھر اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کراچی شپ یارڈ میں بحری جہازوں کی مرمت کے نظام کی ترقی اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملک کا پیسہ بچے گا جو کام پہلے ہمیں دوسرے ممالک سے کرانا پڑتا تھا اب وہ یہاں پر ہوگا۔ اس سے ناصرف قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی بلکہ ہم دوسرے ممالک کو بھی یہ سہولیات فراہم کریں گے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اس منصوبے سے پاکستان ڈالر کمائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہو چکی ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم سے کم ہو گیا ہے۔ اب چیلنج یہ ہے کہ جیسے جیسے معیشت بہتر ہو گی کرنٹ اکاؤنٹ پر دباؤ بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے اور منی لانڈرنگ روکنے پر توجہ دے رہی ہے۔ وزیراعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں پر زور دیا کہ اپنی ترسیلات بینکنگ چینل سے بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں صاحب اقتدار لوگ پیسے چوری کرکے باہر بھیجتے تھے۔ ہم نے اس سلسلہ کو روکنا ہے اور خود انحصاری پر توجہ دینی ہے اور ہم اس راستے پر گامزن ہو چکے ہیں۔