اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان نے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا بھارتی بیان مسترد کر دیا اور کہا کہ تردید اور جھوٹے بھارتی بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ 14 جولائی کو خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے حملے میں 9 انجینئر، دو ایف سی اہلکاروں سمیت کم از کم 12 افراد چل بسے تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے بھارتی وزارت خارجہ امور کے داسو دہشت گرد حملے میں ملوث ہونے سے انکار کی ناقابل دفاع تردید کے بارے میں میڈیا کے سوالات پر جاری بیان میں کہا کہ ہم دوٹوک طور پر بھارتی وزارت خارجہ کا داسو دہشتگرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان مسترد کرتے ہیں۔ متعدد مرتبہ ناقابل تردید شواہد سامنے لا چکے ہیں کہ بھارت، پاکستان میں نہ صرف دہشت گردی کرانے بلکہ منصوبہ بندی، معاونت و مدد، سرمایہ کی فراہمی میں بھی ملوث ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی دستاویزات (ڈوزیئر) فراہم کرچکے ہیں جبکہ حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی پیش کیے ہیں۔ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے جو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری طرح بے نقاب بھارت کا وطیرہ ہے کہ وہ ہمیشہ لفاظی، ابہام اور نئے جھوٹ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے لیکن بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔ ہم ایک بار پھر بھارت پر زور دیتے ہیں کہ ریاستی دہشت گردی کو پالیسی ہتھیار کے طورپر استعمال کرنا بند کرے جبکہ پاکستان خطے کے امن و سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والی بھارتی فتنہ انگیزیوں کو بے نقاب اور ان کی مخالفت کرتا رہے گا۔