اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حکومتی منصوبہ کو پہلا جھٹکا۔ الیکشن کمیشن نے حکومت کی تیار کردہ ووٹنگ مشین پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق حکومتی تیار کردہ ای وی ایم الیکشن کمیشن کے معیار پر پورا نہ اتری، اجلاس میں وزارت سائنس ٹیکنالوجی حکام الیکشن کمیشن کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے، الیکشن کمیشن کے اعتراضات دور کرنے کے لئے وزارت سائنس ٹیکنالوجی نے وقت مانگ لیا۔ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم ٹیکنالوجی کے سافٹ وئیر، کوالٹی، سیکورٹی اور مینیوفکچرنک پر سوالات اٹھائے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزارت سائنس ٹیکنالوجی سے ای وی ایم کی ٹیسٹنگ، ڈیزائن، ٹیکنیکل، فنگشنز کی تفصیلات مانگ لیں۔ الیکشن کمیشن کو خدشہ ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی موجودہ صورت میں ووٹ کی رزداری برقرار نہیں رہے گی، ای وی ایم کا ڈیٹا کہاں سٹور ہوگا۔
حکام وزارت سائنس ٹیکنالوجی نے بتایا کہ بیک وقت صرف 20 امیدواروں میں سے ایک کو ٹک کرنے کا آپشن ای وی ایم پر دستیاب ہوگا، 20 امیدواروں سے زیادہ کی صورت میں نئی ووٹنگ مشین لگانا ہوگی۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے لئے الگ الگ ووٹنگ مشین درکار ہوگی۔ وزارت سائنس حکام الیکشن کمیشن کے سوالات اور خدشات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ وزارت سائنس ٹیکنالوجی اجاگر کی گئی غلطیاں دور کر کے دوبارہ الیکشن کمیشن کو ڈیمو دیگی۔