اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران نے کہا ہےکہ 40 سال بعد ا فغانستان میں جنگ کے خاتمے کا موقع ملا ہے۔
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں وزیراعظم عمران خان اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے درمیان ملاقات ہوئی ، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، خطے اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نے ایران میں صدارتی الیکشن جیتنے پر ابراہیم رئیسی کو مبارکباد دی اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط اور وسعت دینے کے لیے ایران کے ساتھ کام جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، تجارت، اقتصادی شعبے اور علاقائی رابطے پر خصوصی توجہ دی گئی۔
عمران خان نے اپنے معاشی تحفظ کے ایجنڈے اور پاکستان کی جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف تبدیلی پر روشنی ڈالی اور ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر ایران کی مسلسل حمایت پر صدر ابراہیم رئیسی کا شکریہ بھی ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی قازقستان، بیلاروس اور ایرانی صدور سے ملاقاتیں
وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران کا منصفانہ اور اصولی موقف کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے لڑنے کے لیے طاقت کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان میں پاکستان کی اہم دلچسپی پر زوردیتے ہوئے کہا کہ 40 سال بعد افغانستان میں تنازع اور جنگ کو بالآخر ختم کرنے کا موقع ہے۔ افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال کو مستحکم کرنے، انسانی بحران کو روکنے اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنا ضروری تھا۔
عمران خان نے کہا کہ استحکام کی کوششوں کو افغان معاشرے کے تمام طبقات کے حقوق اور جامع سیاسی ڈھانچے کے احترام سے تقویت ملے گی۔
Prime Minister @ImranKhanPTI meets H.E. Ebrahim Raisi, President of Iran at Dushanbe.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/bwGf9TL1P0
— Prime Minister s Office, Pakistan (@PakPMO) September 16, 2021
عمران خان نے مثبت پیغام رسانی اور تعمیری عملی اقدامات کے ذریعے افغانستان کے ساتھ عالمی برادری کی شمولیت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم نے ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی اسی طرح ابراہیم رئیسی نے عمران خان کو دورہ ایران کی دعوت دی۔
دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان اور قازقستان کے صدر کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ گیا۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے سہ ملکی ریلوے منصوبے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، ریلوے منصوبہ ازبک شہر ترمیز سے شروع ہو کر افغانستان کے شہر مزارشریف،کابل ، جلال آباد سے ہوتا ہوا پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور تک ہوگا۔ دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطح سیاسی روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی قازقستان کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی اس موقع پر قازقستان کے صدر نے بھی وزیراعظم عمران خان کو اپنے ملک کے دورہ کی دعوت دی۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی ویژن سینٹرل ایشیا پالیسی کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں کیساتھ تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے، پاکستان وسط ایشیائی ملکوں کو سمندری تجارت کیلئے اپنی بندرگاہوں سے مختصرترین روٹ فراہم کرسکتا ہے۔
اس سے قبل پاکستان اور تاجکستان کے مابین کاروباری شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ بزنس فورم سے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں کئی سال کے تنازع کے بعد امن قائم ہو گا، پاک تاجک تجارت کیلئے افغانستان میں امن قیام ضروری ہے تاکہ نقل و حمل بہتر ہوسکے، تاجک صدر اور میں مل کر افغان امن کےلیے ہر ممکن کوشش کریں گے ، خصوصا دو بڑی برادریوں پشتون اور تاجک کو قریب لانے اور مخلوط حکومت کے قیام کو یقینی بنانے کےلیے پوری کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے مختلف شعبوں کی 67 کمپنیاں تاجکستان آئی ہیں، کانفرنس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط بڑھانا ہے۔ تاجکستان میں سستی، صاف ستھری ہائیڈرالک بجلی سستی ہے لیکن پاکستان میں بدقسمتی سے بجلی بہت مہنگی ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کاسا 1000 توانائی منصوبے سے ہمیں بھی تاجکستان کی بجلی سے فائدہ پہنچے گا، پاکستان تاجکستان بزنس فورم میں تجارت کوفروغ دینے سے متعلق بات ہوگی، دو طرفہ تجارت سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے قازقستان کے صدر کی ملاقات ایس سی او سمٹ کی سائیڈ لائنز پر ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان کی طرف سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر قومی سلامتی معید یوسف، وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری اور قازقستان وفود نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی روس کے صدر کے ساتھ ملاقات طے تھی، صدر پیوٹن قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے دوشنبے نہیں آ رہے، صدر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی فون پر بات ہوئی، وزیراعظم عمران خان اور صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے۔ پاکستان اور تاجکستان کے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، وزیراعظم تاجکستان میں بزنس کانفرنس میں شرکت کریں گے، پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کاروباری روابط بڑھانے پر بات ہوگی، افغانستان کی صورتحال کانفرنس کا کلیدی حصہ رہے گی، تاجکستان کا افغانستان کے حوالے سے کردار اہم ہے، دورہ تاجکستان سے ہمارے نظریے کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی روس کے صدر کے ساتھ ملاقات طے تھی، صدر پیوٹن قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے دوشنبے نہیں آ رہے، صدر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی فون پر بات ہوئی، وزیراعظم عمران خان اور صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان اور تاجکستان کے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، تاجکستان کا افغانستان کے حوالے سے کردار اہم ہے، دورہ تاجکستان سے ہمارے نظریے کو تقویت ملے گی۔