لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اپنی صلاحیت کو بڑھانا ہو گا، پر عزم ہیں کہ الیکشن 2023 ای وی ایم پر کروائیں، الیکشن ہمیشہ تنازعات کا شکار رہے ہیں،ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب جانا ہے، اسٹیٹس کو کی فورسز کو ناکامی ہوگی۔
گجرات میں فین میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری بجلی کی ضرورت گرمیوں میں 24000 میگاواٹ ہوتی ہے، 60 سے 65 فیصد بجلی کولنگ کیلئے استعمال ہوتی ہے، ملک میں غیر معیاری بجلی کی مصنوعات بنتی ہیں جو ضرورت سے ذیادہ بجلی استعمال کرتی ہیں۔ جاپان نے اپنی بجلی کی مصنوعات کو معیاری بنانے پر توجہ دی ہے، پاکستان میں 80 ملین پنکھے مارکیٹ میں ہیں، غیر معیاری پنکھے کا بل 950 روپے آتا ہے جبکہ سٹار فائیو ریٹنگ کے پنکھے کا بل 384 روپے بل آئے گا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنولوجی نے کہا کہ 3400 میگا واٹ بجلی معیاری پنکھوں سے بچائی جا سکتی ہے، عوام کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے سٹار ریٹنگ کے پنکھے سے انھیں کیا فوائد ہونگے۔ فین انڈسٹری کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، 356 ارب سالانہ صارفین معیاری پنکھوں سے بچا سکیں گے۔ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی سہولت بھی فین انڈسٹری کو مقامی سطح پر فراہم کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں معیاری پانی کی موٹروں پر کام شروع کریں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر آرڈیننس نہیں لا رہے ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے قانون کا بل مشترکہ اجلاس میں لیکر آئیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے بینک اکائونٹس بڑھے ملک غریب ہوا، ان کے لیڈر محلوں میں بیٹھے ہیں، وہ اپنی جائیدادیں پاکستان لیکر آئیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے سیریز ملتوی کرنے پر غصہ بھی ہے اور افسوس بھی، ہیڈ آف اسٹیٹ لیول کی سکیورٹی ٹیم کو دی گئی تھی۔ اس سے قبل پاکستان الیکٹرک فین مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنولوجی کو پنکھا سازی کے مسائل اور اس میں جدت لانے کے بارے میں کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا۔
وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی نے اس موقع پر فین انڈسٹری سے وابستہ صنعت کاروں کو یقین دہانی کرائی کہ وزارت پنکھا سازی کی صنعت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ان سے بھرپور تعاون کرے گی۔