کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں متوقع برسات کے باوجود بھی موثر پیشگی اقدامات التوا کا شکار ہیں۔ برساتی نالوں میں کچرے کے ڈھیر اور تباہ حال سیوریج سسٹم سے مصروف سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اربن فلڈنگ کا الرٹ بھی جاری کیا ہے۔
اٹھائیس ستمبر سے دو اکتوبر تک موسلا دار بارشوں کی پیشگوئی اور متعلقہ اداروں کو حفاظتی اقدامات کی وارننگ کے باوجود موثر پیشگی اقدامات نظر نہیں آرہے، متعدد چھوٹے بڑے نالوں میں کچرے کے ڈھیر، کئی مقامات پر سیوریج سسٹم کی تباہ حالی سے سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ اور آندھی چلنے سے نقصانات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ایسے میں ٹوٹی سڑکیں، کھلے مین ہولز، بڑے بڑے گڑھے، نالوں کے اطراف حفاظتی دیواریں مہندم ہوجانے اور خلاف قانون بل بورڈز حادثات کا سبب بن سکتے ہیں۔
برسات میں نکاسی آب کے مسائل سے نمٹنے کیلئے وفاقی حکومت تین مرکزی بڑے نالوں اور صوبائی حکومت اکتالیس بڑے نالوں سمیت پانچ سو سے زائد چھوٹے نالوں کو مکمل صاف کرنے کا کریڈٹ لیتے ہیں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے نکاسی آب کے مسائل کی وجہ سیاسی سازش قرار دی جا رہی ہے۔
بلدیہ عظمی کراچی، سات اضلاع میں ضلعی انتظامیہ، واٹراینڈ سیوریج بورڈ اور سندھ سالڈ ویسٹ منجمنٹ بورڈ سمیت دیگر اداروں کو بروقت فعال کر کے شہریوں کو متوقع برسات میں مشکلات سے بڑی حد تک بچایا جاسکتا ہے۔