اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کی منصوبہ بندی کمیٹی میں دیامر بھاشا ڈیم کی لاگت میں 180 ارب روپے اضافے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
جنید اکبر کی صدارت میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس ہوا، کمیٹی میں دیامر بھاشا ڈیم کی لاگت میں 180 ارب روپے اضافہ کا انکشاف ہوا ہے۔
واپڈا حکام نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے ڈیم پر 480 ارب روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا تھا جو اب نظرثانی شدہ لاگت 653 ارب روپے ہوگی ہے، ترقیاتی کام نہ ہونے پر کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن اور حکومت اراکین نے حکومت پر شدید تنقید کی۔
اپوزیشن رکن کمیٹی آغا رفیع اللّٰہ نے کہا صرف حکومت اور اسکے اتحادیوں کے ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، بتایا جائے پی ایس ڈی پی کہاں جا رہا ہے۔ آغا رفیع اللّٰہ کمیٹی اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے آبی وسائل صالح محمد خان اپنی ہی حکومت کیخلاف پھٹ پڑے اور کہا کہ منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرانے کیلئے ہم وزارتوں کے چکر لگا لگا کرتھک گئے کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔ اراکین پارلیمنٹ کی تذلیل ہو رہی ہے۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے الزام لگایا ہے کہ ماضی میں این ایچ اے نے مہنگے منصوبے بنائے، 95 فیصد سڑکیں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بنی ہیں یا تو چینی کمپنیوں نے پیسے کھائے ہیں یا پھر ایف ڈبلیو نے، کون حکومت کو غلط بریفنگ دے رہا ہے۔ ہم اپنی پگڑیاں کسی کو نہیں اچھالنے دیں گے۔ ملک میں سماجی و ترقیاتی ناہمواری پیدا ہورہی ہے، حکومت نیشنل اکنامک کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائے اور ایکشن پلان بنائے۔