لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیرآبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ دیا مر بھاشا ڈیم پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لئے بہت اہم منصوبہ ہے۔ اِس منصوبے کی بدولت پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا،زرعی مقاصد کے لئے پانی دستیاب ہوگا، سیلاب سے بچاؤ میں مدد ملے گی اور کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی حاصل ہوگی۔
اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے زیر تعمیر دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر زمان کائرہ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے آبی وسائل محمد علی شاہ باچا،وفاقی سیکرٹری برائے آبی وسائل حسن ناصر جامی اور چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) بھی دورے میں اِن کے ہمراہ تھے۔
وفاقی وزیر نے ڈیم کی تعمیر کے لئے دائیں کنارے پر کھدائی کے کام کے علاوہ ڈائی ورشن سسٹم اور مستقل پُل پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ وزارتِ آبی وسائل کی جانب سے بھر پور معاونت کی فراہمی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اُنہوں نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ اِس اہم منصوبہ کی وقت پر تکمیل کیلئے کوششوں کو مزید تیز کیا جائے۔
قبل ازیں دیا مر بھاشا ڈیم کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے جنرل منیجر /پراجیکٹ ڈائریکٹر دیا مر بھاشا ڈیم، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے ہمراہ وفاقی وزیر کو منصوبے پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ اِس وقت دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تقریباً 10 سائٹس پر بیک وقت کام جاری ہے۔ اِن سائٹس میں ڈیم کی تعمیر کے لئے دونوں کناروں پر کھدائی، ڈائی ورشن ٹنل، ڈائی ورشن کینال، پاور اِن ٹیک،مستقل پُل اور سڑکوں کی تعمیر شامل ہیں۔ دیا مر بھاشا ڈیم کی تکمیل کے لئے 2029 ء کا ہدف مقرر ہے۔ اِس ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8.1 ملین ایکڑ فٹ ہوگی، جس سے 1.23 ملین ایکڑ زمین زیر کاشت آئے گی۔ منصوبے کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4 ہزار 500 میگاواٹ ہے اور نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطاً 18 ارب یونٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی فراہم کرے گا۔
اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے 3 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے تھک ہائیڈل پاور سٹیشن کا افتتاح کیا۔ یہ ایک سمال ہائیڈل پاور سٹیشن ہے جسے واپڈا نے دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پر اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت تعمیر کیا ہے۔ اِس منصوبے پر ایک ارب 30 کروڑ 90 لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔ اِس سمال ہائیڈل پاور سٹیشن سے پیدا ہونے والی بجلی تقریباً ایک ہزار 500 سے لیکر ایک ہزار 800 گھروں کی ضروریات پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔ تھک ہائیڈل پاور سٹیشن سے چلاس اورہرپن داس کے مثالی گاؤں تک بجلی مہیا کرنے کے لئے 46 کروڑ 90 لاکھ روپے کی لاگت سے 26 کلو میٹر طویل ترسیلی لائن بھی تعمیر کی گئی ہے۔
اِس موقع پر مقامی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت پراجیکٹ ایریا میں مقامی لوگوں کی ترقی کے لئے پُر عزم ہے۔ متاثرین کی آبادی کاری کے ساتھ ساتھ تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں اعتماد سازی کے اقدامات پر 78 ارب 50 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔
اُنہوں نے اِس امر کا اعادہ کیا کہ دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پر روز گار کی فراہمی میں مقامی لوگوں کو ہمیشہ ترجیح دی جائے گی۔