جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد، گورنر بلوچستان اہم ملاقاتوں کیلئے اسلام آباد روانہ

Published On 11 October,2021 09:11 pm

کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعلی بلوچستان کے خلاف جمع کرائی جانے والی تحریک عدم اعتماد پر وزیراعظم سے مشاورت کے لئے گورنر بلوچستان ظہور آغا اچانک اسلام آباد چلے گئے

گورنر بلوچستان سید ظہور آغا بلوچستان اسمبلی سیکرٹریٹ میں وزیراعلی جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد اچانک اسلام آباد روانہ ہوگئے جہاں انکی اعلی شخصیات سے ملاقات متوقع ہے۔

گورنر وزیراعظم سے بھی ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں وزیراعلی بلوچستان کے خلاف جمع کرائی جانے والی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مشاورت ہوگی۔

اس سے قبل بلوچستان میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی ہے، اس تحریک عدم اعتماد پر 14 اراکین کے دستخط ہیں۔ تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والوں میں ظہور بلیدی، سردار عبدالرحمن کھیتران، نصیب اللہ مری اور دیگر شامل تھے۔

تحریک عدم اعتماد میں کے متن میں کہاگیاہے کہ تین سالہ دور کے دوران وزیراعلی جام کمال کی خراب حکمرانی کے باعث بلوچستان میں شدید مایوسی ،بے روزگاری ،بدامنی اوراداروں کی کارکردگی متاثرہوئی ۔وزیراعلی اہم معاملات بغیر مشاورت کے چلاتے رہے جس سے صوبے کو ناتلافی نقصان پہنچا۔ کابینہ کے اراکان وزیراعلی کو وقتافوقتاسمجھاتے رہے مگرانہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔

متن کے مطابق جام کمال نے وفاقی حکومت کے ساتھ صوبے کے حقوق کے حوالے غیرسنجیدہ رویہ اپنایاجس سے صوبے میں گیس، بجلی، پانی اور معاشی شدید بحران پیداہوا، نیز صوبے میں بیڈ کورننس کی وجہ سے بیوروکریٹس ،ڈاکٹر، ، طلباء سراپااحتجاج ہیں لہذا مطالبہ کرتے ہیں وزیراعلی کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹا کرانکی جگہ ایوان میں اکثریت کے حامل رکن اسمبلی کو وزیراعلی قائدایوان منتخب کیاجائے۔ تحریک عدم اعتماد وزیرخزانہ ظہوربلیدی کی قیادت میں جمع کرائی گئی۔

تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد دیگر اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد پر 14 اراکین اسمبلی کے دستخط ہیں، بلوچستان اسمبلی کے اکثریتی ممبران نے جام کمال خان کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، اسپیکر بلوچستان جلد اسمبلی اجلاس بلائیں اور تحریک عدم اعتماد پیش کریں، اور ہم وزیر اعلیٰ جام کمال کو پھر تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ خود استعفیٰ دے دیں۔ 

Advertisement