سیاسی بحران برقرار، ناراض اراکین کا جام کمال کیساتھ مزید نہ چلنے کا اعلان

Published On 09 October,2021 11:11 pm

کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں سیاسی بحران برقرار ہے، ناراض اراکین نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے جام کمال کے ساتھ مزید نہ چلنے کا اعلان کر دیا۔ جبکہ وزیراعلیٰ بھی موقف پر قائم ہیں، تحریک عدم اعتماد کے مقابلے کا عزم ظاہر کر دیا اور کسی بھی صورت مستعفی نہ ہونے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض اراکین کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سپیکر عبدالقدوس بزنجو سمیت تمام ناراض ارکان شریک ہوئے۔

ناراض اراکین نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعلی جام کمال کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ جام کمال کو اب مزید وقت نہیں دیں گے، وہ اکثریت کھو چکے ہیں۔

دوسری طرف وزیراعلیٰ بلوچستان اپنے خلاف عدم اعتماد رکوانے کے لئے متحرک ہوگئے۔ جام کمال نے کسی صورت بھی استعفیٰ نہ دینے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ چند ناراض لوگوں کی وجہ سے صوبے کی ترقی و خوشحالی کا سفر نہیں روک سکتا۔

مزید برآں صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ تین سالوں سے تمام غیر جمہوری عمل حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ کیا ہے۔ مئی سے حکومت اور حکومت کے درمیان کشیدگی شروع ہوئی۔ ہر موڑ پر اپوزیشن کے امتیازی سلوک کیاجارہاہے۔ چودہ ستمبر کو عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی، وزیراعلی کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ جام کمال کے بیان پر وزہراعلی کہلانے کی اہل نہیں۔ گورنر تمام صورتحال سے آگاہ ہیں وہ اپنی آئینی ذمہ داری نبھائیں اور جام کمال سے کہیں کہ وہ اعتماد کا ووٹ لیں۔ وزیراعلی کے ساتھ سات آٹھ لوگ ہیں۔ گورنر کل کےلئے اسمبلی کا اجلاس طلب کریں ۔

اُدھر ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیر اعلی کے استعفی کے مطالبہ کو یکسر مسترد کر تے ہیں، جام کمال خان منتخب وزیر اعلی ہیں وہ معمولات حکومت احسن انداز میں چلارہے ہیں، وزیر اعلی کیخلاف کوئی ایسے الزامات نہیں جن کی بنیاد پر اخلاقی گراونڈ پہ استعفی دیا جائے، وزیر اعلی استعفی نہیں دینگے۔

Advertisement