اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ اگلے چند ماہ میں شاید قیمتوں میں ریلیف نظر نہ آئے تاہم آئندہ مارچ کے بعد بہتری ہوتی نظر آئے گی۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمرنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوردنی تیل کی قیمت میں 45 سے 50 روپے کمی کرنے جارہے ہیں، خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس17 سے 8.50 فیصد کر رہے ہیں۔ اس پر کسٹمز ڈیوٹی دس ہزار فی ٹن سے کم کرکے پانچ ہزار کی جارہی ہے۔ ایک سال میں گندم کی قیمت میں 400 روپے کا اضافہ کیا گیا ،اس وقت پنجاب اور سندھ میں آٹے کی قیمت 290 روپے کا فرق ہے۔ رواں سال گندم کی ریکارڈ فصل ہوئی ہے، گنے کی پیداوار کا بھی اس سال ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ جذباتی بات چیت نہیں تھی ، ہم نے اپنے ایکشن لئے تھے ، ہمیں فیصلے کرنا آتے ہیں ،کورونا میں زندگی موت کے فیصلے کرنے پڑے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اختیار میں جو تھا اس پہ مکمل ریلیف دیا، پٹرولیم لیوی میں عوام کو بہت زیادہ ریلیف دیا گیاہے۔ ہماری نسبت بھارت میں زیادہ تر اشیاء زیادہ مہنگی ہیں۔ گذشتہ سال پٹرول پر جی ایس ٹی 17 فیصد اور لیوی 30 روپے لٹر تھی ۔ اس وقت جی ایس ٹی 6.8 فیصد ہے پٹرولیم لیوی 30 روپے کی بجائے 5.62 روہے فی لٹر ہے۔ ڈیزل پر سیلزٹیکس 10.3 فیصد کردیا گیا ہے جبکہ لیوی 5 روپے 14 پیسے کردی گئی ہے۔ پٹرول پر کسٹم ڈیوٹی 8.37 اور ڈیزل پر 8.81 ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج این سی او سی کے فوجی کمانڈر کا آخری ورکنگ ڈے تھا ، وہ قومی ہیروہیں۔ اس ایونٹ میں وزیر اعظم آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی موجود تھے،اس موقع پر الگ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ بروقت فیصلے کرتے رہیں تو آئی ایم ایف بھی مان جاتا ہے،یہ بات درست ہے کہ کارٹلز کے خلاف مکمل کامیابی نہیں ملی۔