کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس وین کے قریب دھماکا ہوا ہے۔ جس کے باعث ایک اہلکار شہید ہو گیا۔ جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دھماکا بلوچستان یونیورسٹی کے قریب ہوا ہے۔ دھماکا پولیس وین کے قریب ہوا، دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی جبکہ امدادی ٹیمیں دھماکے کی جگہ روانہ ہو گئی ہیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کے باعث ایک اہلکار شہید ہو گیا جبکہ 13 پولیس اہلکاروں سے سمیت 17 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔
مزید برآں دھماکے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
دوسری طرف صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے کہا ہے کہ حملہ آور طلباء کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ سکیورٹی اہلکار احتجاج پر بیٹھے طلباء کی سکیورٹی معمور تھے۔
مزید برآ ں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سریاب روڑ کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، آئی جی پولیس بلوچستان سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے میں شہید پولیس اہلکار کے لواحقین سے اظہار ہمدردی ہے جبکہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو بلوچستان کا امن تباہ نہیں کر دینگے۔ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو تمام وسائل اور معاونت فراہم کرے گی۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے پولیس وین پر بم حملے کی مذمت کی ہے اور واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ تحقیقات کا حکم بھی دیدیا ہے۔
وزیراعلیٰ کا دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار کی شہادت اور زخمی ہونے والے افراد پر دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تخریب کار عناصر صوبے کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔