اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دو خاندانوں سے ذاتی لڑائی نہیں، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے ہاتھ نہیں ملاتا، اس سے ہاتھ ملانے کا مطلب اس کی کرپشن کوتسلیم کرنا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے کہتے ہیں اپوزیشن لیڈرسے ہاتھ نہیں ملاتا، اس سے ہاتھ ملانے کا مطلب اس کی کرپشن کوتسلیم کرنا ہے، انگلینڈ میں اگرکسی پرالزام لگ جائے تومجال ہے وہ شخص پارلیمنٹ میں گھس جائے، پاکستان میں ایسا تصورہی نہیں ، یہاں پر اربوں کی کرپشن کرتے ہیں اور اسمبلی میں تقریریں کرتے ہیں۔ مغرب کی پارلیمنٹ میں ہماری سینیٹ کی طرح تو پیسے نہیں چلتے؟ ان کا اخلاقیات کا معیار بہت بلند ہے، میں کرپشن کے خلاف لڑتا ہوں، کرپشن کی وجہ سے ہمارا مورال بری طرح نیچے گرا ہے، میری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، ان دوخاندانوں سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ ان سے دوستیاں ہوتی تھیں۔ جب قوم اچھے، برے کی تمیز ختم کر دے تو ختم ہوجاتی ہیں، جب برے کو برا نہ کہیں اسے تسلیم کرلیں مطلب زوال شروع ہوگیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ رحمت اللعامین اتھارٹی بنائی ہے، عمران خان ہمارے نبی دنیا کے عظیم رول ماڈل تھے، ہمیں بچوں کو بل گیٹس کے بارے میں بتانے کے بجائے دنیا کے عظیم لیڈر کے بارے میں بتانا ہو گا۔ سوشل میڈیا ایک نئی چیزآئی ہے جو کہ ایک یلغارہے، نئی جنریشن کو صحیح راستہ دینا سکالرز کی بہت بڑی ذمہ داری ہے، سکالرزراستہ بھول جائیں تومعاشرے کونقصان ہوتا ہے۔ سکالرز کی پوری طرح مدد کریں گے، دانشوروں کی اہمیت کم ہونے سے تہذیبیں زوال پذیر ہو جاتی ہیں، آج کے پاکستان میں سکالرزکی بہت ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے بچوں کی بہترتربیت کرنا ہوگی۔ اللہ نے انسانوں کو اشرف المخلوقات بنایا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جاپان میں ہمارے کھلاڑی کا پرس گرا تو ٹیکسی ڈرائیورواپس دینے آیا، جاپان میں اخلاقیات کا معیار بہت اوپر ہے، پاکستانی معاشرے کو اچھے، برے کی تمیز سکھانی ہے، پاکستان میں سب سے زیادہ بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات پیش آ رہے ہیں، بچوں کے ساتھ اتنا کرائم ہو رہا ہے کوئی ری ایکشن نہیں آرہا، پاکستان میں جنسی جرائم بڑھنا شرمناک چیزہے، سکالرزکا کام معاشرے کی ڈائریکشن کوٹھیک کریں۔