ن لیگ دور جتنا تیل پر سیلز ٹیکس قائم رکھتے تو پٹرول 180 روپے کا ہوتا: فواد چودھری

Published On 05 November,2021 04:45 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ (ن) لیگ دور جتنا تیل پر سیلز ٹیکس قائم رکھتے تو پٹرول 180 روپے کا ہوتا۔

وفاقی وزیر فخر امام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پرٹیکس کوکم کیا ہے، اگر ہم (ن) لیگ کے دور والے ٹیکسز اب بھی برقرار رکھتے تو حکومت کو زیادہ فائدہ ہوتا، (ن) لیگ دور جتنا تیل پر سیلز ٹیکس قائم رکھتے تو پٹرول 180 روپے کا ہوتا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بھارت کی پرکیپٹا انکم میں ٹاٹا، امبانی کی انکم بھی شامل ہے، بھارت کی اپوزیشن توحکومت پرتنقید کررہی ہے، پاکستان کسی اورسیارے پرنہیں رہ رہا۔ ڈالرکی قیمت سابقہ دورکی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بڑھی۔ سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں، اسحاق ڈارکی بدترین معاشی پالیسیاں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 31ہزارسے کم کمانے والوں کو 3 اشیا پر30 فیصد تک سبسڈی ملے گی، یہ بہت بڑا ریلیف پیکج ہے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، دنیا بھر میں مشکل وقت ہے انشا اللہ ختم ہو جائے گا، مشکل وقت کا پاکستانیوں نے مقابلہ کرنا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کراچی میں آٹا، چینی پنجاب، خیبرپختونخوا سے زیادہ مہنگا ہے، اربن سندھ تکالیف کا شکارہیں۔ ہماری جوڈیشیری سے اپیل ہے پرائیویٹ شوگر ملز والوں کے اسٹے ختم ہونے چاہئیں، عدالت کیس کوسنے توصیح اسٹے دے کرکیسزنہیں سنے جاتے۔ ہم نے چینی کی قیمت90روپے مقررکی،پنجاب میں پندرہ دنوں میں کرشنگ شروع ہوجائے گی، ہمارے پاس چینی کا 22دنوں کا وافراسٹاک موجود ہے، زیادہ ترشوگرملیں زرداری،شریف خاندان کی ہیں۔ سندھ حکومت گندم ریلیزنہیں کررہی، سندھ میں آٹے کی قیمت پورے پاکستان سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں لگتا ہے پولیس کا نام ونشان نہیں۔ سندھ میں جنگل کا ماحول لگ رہا ہے۔ اربن سندھ میں لوگوں کودن دہاڑے قتل کردیا جاتا ہے، لوگوں کوشکارکرنے کی ویڈیوبنانے پرقتل کر دیا جاتا ہے، غریب لوگوں کی آوازکومیڈیا بھی بلند کرے،

اس موقع پر وفاقی وزیر فخر امام کا کہنا تھا کہ پچھلے سال ہمارے کاشت کاروں نے بہت محنت کی۔ اشیا کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے ہرہفتہ میٹنگ ہوتی ہے۔ رواں سال92لاکھ بیلزکپاس کی پیداوارمتوقع ہے، کپاس کی30لاکھ بیلزدرآمد کرنا پڑیں گی، گندم کی امدادی قیمت1950روپے فی من مقررکی گئی ہے، کھادوں پر15ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
 

Advertisement