اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ڈنڈے کے زورپرریاست سے اپنی بات نہیں منوائی جاسکتی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ریاست نے بہت بڑی دہشت گرد تنظیمیوں کا مقابلہ کیا، یہ جتھے ہمارے سامنے کھڑے نہیں ہو سکتے، ہم چاہتے ہیں پرامن طریقے سے واپس چلے جائیں، ڈنڈے کے زورپرریاست سے اپنی بات نہیں منوائی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ امن وامان برقراررکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ پرامن احتجاج ہرکسی کا حق ہے لیکن پرتشدد نہیں۔ گزشتہ6دنوں سے جی ٹی روڈ بلاک ہے، ہم جتنا صبرکرسکتے ہیں، کررہے ہیں، پاکستان کی ریاست کوکمزورنہ سمجھا جائے، مذاکرات آئین وقانون کے اندرہونے ہیں۔ ہم بہت صبرکررہے ہیں۔ کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج کے دوران 5 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ معاہدے حکومتیں کرتی ہیں، ہم نے تومعاہدہ ٹی ٹی پی سے بھی کیا تھا، جتھے لیکرریاست سے بات نہیں منوائی جاسکتی ایسا ہوا توآخری حدتک جائیں گے، یہ معاملہ زیادہ دیرنہیں چل سکتا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ملک کے حالات خراب اور خون خرابہ ہو، اس معاملے کا انتہائی سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں، سول،ملٹری قیادت ایک مٹھی میں پروئی ہوئی ہے، ان کے سوشل میڈیا ونگ کوبہت بڑی تعداد میں بھارت سے سپورٹ مل رہی ہے۔ ان کا ایجنڈا ملک کے اندرفساد پھیلانا ہے، علما کرام سے پوچھتا ہوں پولیس اہلکاروں کی شہادت کا کون ذمہ دارہے؟ ہم احتجاج کرنے والوں سے کم نہیں بڑے مسلمان ہیں۔ مظاہرین کوایک حدسے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، امن کے ذریعے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں لیکن اسے ریاست کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم تنظیم کے ساتھ بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچی: شیخ رشید
انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کو ہر وقت کسی موقع کی تلاش کے بجائے اپنے پاؤں سے بھی آگے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ علماء کرام بھی حق بات کے حوالے سے آگے بڑھ کرکردارادا کریں، جن پولیس اہلکاروں کو شہید اور زخمی کیا گیا کیا وہ مسلمان نہیں؟ سیاست دانوں کوذاتی مفادات سے ہٹ کے سوچنا ہوگا۔
اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے ساتھ بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچی، ممکن ہے کالعدم تنظیم سے مذاکرات کا ایک اور دور ہو، دونوں طرف سے جانیں بہت قیمتی ہیں، پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا، حکومتی رٹ کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں مذاکرات کی رپورٹ پیش کی، پنجاب میں پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا، امن و امان کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا، آج شام مذاکرات ہوں گے، ہم نے جو دستخط کیے تھے ان پر قائم ہیں، انہوں نے وعدہ کیا تھا جی ٹی روڈ کھول دیں گے، 4 پولیس اہلکارشہید جبکہ 80 زخمی ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم قوم سے خطاب کے دوران حالات حاضرہ قوم کے سامنے پیش کریں گے، خطاب ہی پوری حکومت کا بیانیہ ہوگا، میں نے وزیراعظم سے پوچھ کر دستخط کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں میڈیا پر ساری باتیں کی جائیں، سعد رضوی سے بھی بات چیت ہو رہی ہے، مذاکرات ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے، کالعدم تنظیموں کو جب موقع ملتا ہے وہ اسلام آباد کا رخ کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جشن عید میلاد النبیؐ کے جلسے کو دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا، یہ ساتویں بار اسلام آباد آ رہے ہیں، مظاہرین راستے کھول دیں، اپنے مرکز واپس چلے جائیں، 79 تنظیمیں ملک میں کالعدم ہیں اور الیکشن بھی لڑ رہی ہیں، پنجاب میں پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا، رینجرز کو قانون نافذ کرنے کیلئے تمام اختیارات ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت، امریکا، برطانیہ، ساؤتھ افریقہ سے واٹس ایپ چل رہا ہے، ان کے سارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس باہر سے چل رہے ہیں۔